سیف العادل القاعدہ کا عبوری سربراہ مقرّر
18 مئی 2011سی این این اور دی نیوز کے مطابق مصر سے تعلق رکھنے والے سیف العادل کو بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کا عبوری سربراہ مقرّر کردیا گیا ہے۔ سیف العادل مصر کی اسپیشل فورسز کا سابق افسر تھا اور اس وقت وہ القاعدہ کے مرکزی رہنماؤں میں سے ایک ہے۔ سی این این نے اس خبر کی تصدیق کے لیے لیبیا کے سابق عسکریت پسند نعمان بن عثمان کا حوالہ دیا ہے۔
خیال رہے کہ القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو دو مئی کو پاکستان کے شمالی شہر ایبٹ آباد میں امریکی اسپیشل فورسز نے ایک خفیہ آپریشن میں ہلاک کردیا تھا۔ بعد ازاں امریکی حکّام نے بن لادن کی لاش کو سمندر برد کردیا تھا۔ بن لادن کی موت کے بعد القاعدہ نے اپنے سربراہ کا اعلان نہیں کیا تھا۔ تاہم سیف العادل، جو محمّد ابراہیم مکّوی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اب عارضی طور پر القاعدہ کی قیادت کرے گا۔
تجزیہ کاروں کی رائے میں سیف العادل کی عبوری تقرّری کا مقصد شاید ایک بہتر سربراہ کا انتخاب کرنا ہے اور ساتھ ہی یہ ثابت کرنا بھی ہے کہ القاعدہ اب بھی فعال ہے۔ زیادہ امکان یہی ہے کہ القاعدہ میں بن لادن کے نائب ایمن الظواہری کو ہی باقاعدہ طور پر القاعدہ کی قیادت سونپی جائے گی۔ ایمن الظواہری کا القاعدہ میں خاصا اثر و رسوخ ہے۔ اکثر القاعدہ کے ویڈیو پیغامات میں الظواہری ہی کی صورت نظر آتی ہے۔
القاعدہ کی جانب سے سیف العادل کی عبوری تقرّری کی تصدیق ہونا ابھی باقی ہے۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: ندیم گِل