کراچی سے القاعدہ کا سینئر رہنما گرفتار
18 مئی 2011پاکستانی افواج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ محمّد علی قاسم یعقوب عرف ابو شعیب المکّی پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر القاعدہ کی کمان کے ساتھ براہِ راست کام کر رہا تھا۔
یہ بات تاہم واضح نہیں ہے کہ المکّی کی القاعدہ میں پوزیشن کیا ہے اور وہ اس تنظیم میں کتنا سینئر ہے۔ اسلام آباد میں امریکی سفارت خانہ المکّی کے نام سے ناواقف ہے اور اس کا نام امریکی ’ریوارڈز فار جسٹس‘ پروگرام کی فہرست میں بھی شامل نہیں ہے۔
پاکستانی فوج کے بیان میں المکّی کی گرفتاری کو ایک اہم کامیابی قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ اس سے خطّے میں القاعدہ کی سرگرمیوں کا سراغ لگانے میں مدد ملے گی۔
المکّی کی گرفتاری امریکی سینیٹر جان کیری کے دورہِ پاکستان کے فوراً بعد ہوئی ہے۔ جان کیری کا دورہ اسامہ بن لادن کی پاکستان میں امریکی افواج کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد کسی بھی امریکی عہدیدار کا پہلا دورہ تھا۔ پاکستان اور امریکہ کے مطابق دورے کا مقصد بن لادن کی ہلاکت کے بعد دونوں ممالک کے درمیان پیدا ہونے والا تناؤ کم کرنا تھا۔
ایک سینئر سکیورٹی افسر کے مطابق المکّی کی عمر پینتیس اور چالیس برس کے درمیان ہے اور وہ اپنی بیوی اور تین بچّوں کے ساتھ رہ رہا تھا۔ فوج کے مطابق مکّی سن دو ہزار گیارہ میں پاکستان آیا تھا۔
امریکی حکومت کی جانب سے پاکستان پر اسلامی شدّت پسندوں کے خلاف مؤثر اور مزید کارروائی کرنے کے لیے دباؤ میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: ندیم گِل