سینیئر پاکستانی صحافی مطیع اللہ جان لاپتہ
21 جولائی 2020مطیع اللہ جان پاکستانی حکومت اور فوج کے بارے میں تنقیدی رپورٹنگ کرتے رہے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ اسی سبب انہیں ملک کے متعدد صف اول کے نیوز چینلز میں اپنی ملازمتوں سے بھی ہاتھ دھونا پڑے تھے۔ ان دنوں وہ ایم جے ٹی وی کے نام سے اپنا ایک یو ٹیوب چینل چلا رہے ہیں۔
مطیع اللّٰہ جان کے بھائی شاہد اکبر عباسی ایڈووکیٹ نے ڈی ڈبلیو کے بتایا کہ انہیں مطیع اللہ جان کی اہلیہ کی طرف سے مطیع اللہ کی گمشدگی کی اطلاع دی گئی: ''انہوں نے مجھے بتایا کہ مطیع اللہ جان کی گاڑی ان کے اسکول کے باہر کھڑی ہے اور اس کے شیشے کھلے ہوئے تھے جبکہ ان کا موبائل ان کی گاڑی میں موجود تھا۔‘‘
'پاکستانی حکام بیرون ملک صحافیوں کو دھمکیاں دینے سے باز رہیں‘
آزادی صحافت کا عالمی دن: ایک سال میں آٹھ پاکستانی صحافی قتل
سیاست دانوں کے بعد اب صحافیوں کی باری
شاہد اکبر عباسی کے مطابق ان کی گمشدگی کی اطلاع پولیس کو دے دی گئی ہے جبکہ مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ اس صحافی کے لاپتہ ہونے کے معاملے کی چھان بین جاری ہے۔