شامی افواج کی داعش کے خلاف کامیابیوں کی فہرست
27 مارچ 2016گزشتہ برس ستمبر کے مہینے میں روس نے شامی تنازعے میں براہ راست مداخلت شروع کی تھی اور یہ مداخلت عسکری نوعیت کی تھی۔ روس کا دعویٰ ہے کہ شام میں اس کی فوجی کارروائیوں کا مقصد شدت پسند اسلامی تنظیم داعش یا ’اسلامک اسٹیٹ‘ کا شام سے قلع قمع کرنا ہے، تاہم امریکا اور دیگر مغربی ممالک کا مؤقف ہے کہ روس شام میں صدر بشار الاسد کی حکومت کو مضبوط کرنے اور اسد مخالف باغیوں کو کچلنے کی غرض سے مداخلت کر رہا ہے۔ ماسکو میں موجود حکام ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔
تاہم روسی مداخلت کے بعد شامی صدر اسد کی پوزیشن مستحکم تو ہوئی ہے۔ شامی افواج نے ستمبر سے لے کر اب تک کئی عسکری فتوحات حاصل کی ہیں، جن کی ٹائم لائن کے حساب سے ایک فہرست درج ذیل ہے:
تیس ستمبر، دو ہزار پندرہ: روس نے شام پر فضائی بم باری کا آغاز کیا۔ روس کے مطابق اس کا نشانہ ’دہشت گرد گروہ‘ تھے، تاہم مغرب کا کہنا تھا کہ یہ کارروائی اسد حکومت کو بچانے کے لیے شروع کی گئی تھی۔
دس نومبر، دو ہزار پندرہ: شامی افواج نے پہلی مرتبہ داعش کے خلاف فتح حاصل کی۔ حلب صوبے میں قائم ایک فوجی اڈے کو شدت پسندوں کے قبضے سے آزاد کرا لیا گیا۔
بارہ نومبر، دو ہزار پندرہ: لبنان میں حزب اللہ تحریک کے جنگ جوؤں کی مدد سے شامی فوج نے اسٹریٹیجک طور پر اہم شہر الحیدر اپنے قبضے میں لے لیا۔
پچیس دسمبر، دو ہزار پندرہ: شامی حکومت کے مطابق اس کی ایک فضائی کارروائی میں سعودی عرب کی حمایت یافتہ تنظیم جیش الاسلام کے اہم رہنما ہلاک کر دیے گئے۔ ان میں زہران اللوش بھی شامل تھا۔
بارہ جنوری، دو ہزار سولہ: شامی افواج نے سلمیٰ شہر کا مکمل کنٹرول حاصل کر لیا۔ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق اس فوجی کارروائی کو روسی فضائیہ کی مدد حاصل تھی، جس نے اڑتالیس گھنٹے میں ایک سو بیس مرتبہ میزائل داغے۔
پچیس جنوری: شامی افواج نے جنوبی شہر شیخ مسکین پر قبضہ کر لیا۔ یہ شہر ادرن کی سرحد کے قریب ہے اور اسٹریٹیجک حوالے سے اہمیت کا حامل ہے۔
تین فروری: روسی فضائیہ کی مدد سے شامی فوجیوں نے حلب شہر اور ترکی سرحد کے درمیان باغیوں کے اہم سپلائی روٹ کو کاٹ دیا۔
پچیس فروری: فوج نے خناصر شہر پر قبضہ کر لیا، جس سے حلب میں حکومتی دستوں کی رسد بہ حال ہو گئی۔
سات مارچ: شامی افواج نے پالمیرا کو داعش کے قبضے سے نکالنے کے لیے فوجی آپریشن کا آغاز کیا۔ داعش نے اس تاریخی شہر پر گزشتہ برس مئی میں قبضہ کیا تھا اور یہاں موجود قدیم ورثے کو تباہ کرنے کے عمل کا بھی آغاز کیا تھا۔
ستائیس مارچ: روسی مدد کے ساتھ شامی افواج پالمیرا میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق یہ شہر اب حکومتی کنٹرول میں ہے۔