شام میں مبینہ اسرائیلی فضائی حملہ، سات ایرانی بھی ہلاک ہوئے
10 اپریل 2018دمشق حکومت اور ایران نے اتوار آٹھ اپریل کے روز شامی شہر حمص کے قریب واقع ٹی فور نامی شامی ایئربیس پر کیے گئے فضائی حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کیا تھا۔ تاہم ابھی تک تل ابیب نے نہ ہی اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور نہ ہی ان الزمات کی تردید۔
’شام میں حملہ اسرائیلی فضائیہ نے کیا‘
اس فضائی حملے کے بعد ایرانی میڈیا نے بتایا تھا کہ ٹی فور نامی شامی ایئر بیس پر حملے میں ایرانی فوج کے چار اہلکار ہلاک ہوئے تھے تاہم اب ایرانی نیوز ایجنسی تسنیم نے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والے ایرانیوں کی تعداد سات ہے اور ان کی لاشیں شام سے واپس ایران پہنچا دی گئی ہیں۔ تہران کے مطابق ایرانی فوج کے یہ اہلکار شامی فوج کو عسکری تربیت اور مشاورت فراہم کرنے کے لیے شام بھیجے گئے تھے۔
شام میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقے دوما میں مبینہ کیمیائی حملوں کی اطلاعات کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ روس، ایران اور اسد حکومت کو عام شامی شہریوں پر کیمائی حملوں کی ’بھاری قیمت‘ چکانا پڑے گے۔ صدر ٹرمپ کے اس اعلان کے چند گھنٹوں بعد ہی ٹی فور نامی شامی ایئر بیس پر فضائی حملہ کیا گیا تھا۔ اسد حکومت، روس اور ایران دوما میں کیمیائی حملوں میں ملوث ہونے کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔
ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق برازیل کے دورے پر موجود ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے امریکی صدر کے بیانات پر شدید تنقید کی ہے۔ ظریف کا کہنا تھا، ’’لگتا ہے کہ امریکا شام میں عسکری مداخلت کے لیے بہانے تلاش کر رہا ہے۔ جہاں تک کیمیائی ہتھیاروں کا تعلق ہے تو اس بارے میں تہران کا موقف بہت واضح ہے۔ ہم کسی بھی ٹارگٹ کے خلاف کسی ملک یا فریق کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے سخت خلاف ہیں۔‘‘
شام میں ایرانی فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ شامی خانہ جنگی کے آغاز سے لے کر اب تک ایران کی طاقتور ترین عسکری قوت سمجھے جانے والے پاسداران انقلاب کے ایک ہزار سے زائد اہلکار شام میں ہلاک ہو چکے ہیں۔
ش ح/ ع ا (ڈی پی اے)
شام پر امریکی میزائل حملے، عالمی ردعمل میں تعریف بھی تنقید بھی