شامی حکومت پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی تنقید
6 جولائی 2011بدھ کے روز لندن میں قائم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے شام پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ جمہوریت پسند مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن میں انسانیت کے خلاف جرائم کا مرتکب ہوا ہے۔ ایمنسٹی نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مئی کے مہینے میں تل کلخ کے علاقے میں شامی سکیورٹی فورسز اور فوج کی کارروائی کا نوٹس لے۔
خیال رہے کہ شام میں جمہوریت کے قیام اور صدر بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے کے لیے کئی ماہ سے عوامی تحریک جاری ہے۔ حکومت کے مظاہرین پر تشدد کے خلاف اقوام متحدہ، یورپی یونین، جرمنی، امریکہ اور مغربی ممالک سمیت بین الاقوامی براداری متعدد بار آواز بلند کرتی رہی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی تازہ رپورٹ میں شامی حکومت پر تشدد، حراست کے دوران قتل، اور حکومت مخالفین کو ہراساں کرنےکے الزامات بھی عائد کیے ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر فلپ لوتھر کا کہنا ہے، ’’ تل کلخ میں عینی شاہدین کے بیانات انتہائی خوفناک صورت حال پیش کرتے ہیں جو کو حکومت کی جانب سے مخالفین کو کچلنے کے لیے منظم طریقہ کار کے استعمال کی عکاسی کرتے ہیں۔‘‘
شامی سکیورٹی فورسز حکومت مخالفین کو کچلنے کے لیے چودہ مئی کو تل کلخ میں داخل ہوئی تھیں۔ اس حکومتی کارروائی کے بارے میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے جو رپورٹ مرتب کی ہے وہ پچاس افراد سے فون کے ذریعے اور لبنان میں کیے گئے انٹرویوز پر مشتمل ہے۔
ایمنسٹی کے مطابق تل کلخ میں شامی حکومت کی کارروائیاں انسانیت کے خلاف جرائم کے مترادف ہیں اور بین الاقوامی براداری کو اس حوالے سے شامی حکومت کے خلاف کوئی قدم اٹھانا چاہیے۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: ندیم گِل