1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شاید پاکستان نے زہرہلی گیس چھوڑ دی ہے، بھارتی رہنما

6 نومبر 2019

وزیراعظم نریندر مودی کی سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک رہنما نے فضائی آلودگی کا الزام پاکستان اور چین پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شاید ان دو ہمسایہ ملکوں نے بھارت میں زہریلی گیس چھوڑ دی ہے۔

https://p.dw.com/p/3SZrj
Bildergalerie Indien Smog
تصویر: picture-alliance/Photoshot/P. Sarkar

بھارت کے این ڈی ٹی وی کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر ونیت اگروال شردا کا منگل پانچ نومبر کو کہا، ''یہ جو زہریلی ہوا آ رہی ہے، زہریلی گیس آئی ہے، ہو سکتا ہے کہ کسی ہمسایہ ملک نے چھوڑی ہو، جو ہم سے گھبرایا ہوا ہے۔‘‘ اس سیاسی رہنما کا مزید کہنا تھا، ''ہمیں سنجیدگی سے سوچنا چاہیے کہ آیا پاکستان نے کوئی زہریلی گیس تو نہیں چھوڑی۔‘‘

ونیت اگروال شردا کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اُس وقت سے مایوس ہے، جب سے نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ اقتدار میں آئے ہیں اور انہوں نے پاکستان کے تمام حربے ناکام بناتے ہوئے انہیں کسی بھی میدان میں جیتنے نہیں دیا۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے اس رہنما نے نئی دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا کہ انہوں نے ہریانہ اور پنجاب میں فصلوں کی کٹائی کے بعد بچنے والے مواد کو آگ لگانے پر کسانوں کو اس آلودگی کا ذمہ دار کیوں قرار دیا ہے۔  ان کا کہنا تھا کہ کسان اس ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور اس فضائی آلودگی کی ذمہ داری کسانوں اور صنعتی کارخانوں کے مالکان پر عائد نہیں کی جا سکتی۔ ان کا کہنا تھا کہ فضائی آلودگی کا مسئلہ بھی بس وزیراعظم اور امیت شاہ ہی حل کر پائیں گے۔

دوسری جانب بھارتی نوجوان اس دعوے پر بی جے پی کے اس رہنما کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ ایک صارف کا سوشل میڈیا پر کہنا تھا، ''یہ ایک شاندار تحقیق ہے اور یہی وجہ ہے کہ عام لوگ آسانی سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے بہکاووں میں آ جاتے ہیں۔‘‘ ایک دوسرے صارف کا کہنا تھا، ''ابھی بھی وقت ہے کہ سیاست میں آنے کے لیے کچھ شرائط رکھ دی جائیں، ورنہ ایسے لوگ ہی آئیں گے۔‘‘

حالیہ چند روز سے بھارت کے کئی بڑے شہروں میں فضائی آلودگی کا مسئلہ انتہائی شدت اختیار کر چکا ہے اور نئی دہلی میں اسی وجہ سے کئی دن اسکول بھی بند رکھے گئے۔ بھارتی دارالحکومت کا شمار دنیا کے ان شہروں میں ہوتا ہے، جو فضائی آلودگی کی وجہ سے بدترین شہر ہیں۔

ا ا / ا ب ا