شمالی وزیرستان میں تازہ ڈرون حملہ: 14 افراد ہلاک
15 ستمبر 2010بدھ کی صبح کئے جانے والے تازہ حملے میں تین مبینہ امریکی ڈرون طیاروں نے شمالی وزیرستان کے علاقے درگا منڈی میں دو احاطوں پر تین میزائل فائر کئے۔ ایک مقامی اہلکار کے مطابق دونوں گھر مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔ مزید یہ کہ اس علاقے کے مکینوں نے تباہ شدہ عمارات کے ملبے سے 12 لاشیں نکال لی ہیں۔ اس اہلکار کے مطابق دو دیگر شدید زخمی افراد بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔
جرمن خبر رساں ادارے DPA کے مطابق اسی علاقے کے ایک اور اہلکار نے بھی علی الصبح کیے جانے والے ان ڈرون حملوں اور ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق کی ہے۔ اس اہلکار کے بقول ہلاک ہونے والے تمام افراد کا تعلق عسکریت پسندوں کے حقانی گروپ سے تھا۔
افغان جنگی سردار جلال الدین حقانی اور ان کے بیٹے سراج الدین حقانی کے زیر قیادت شدت پسندوں کے حقانی نیٹ ورک کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کے عسکریت پسند ارکان امریکی اور نیٹو افوج پر حملوں کے لئے افغان سرحد کے قریب پاکستانی علاقے کو استعمال کرتے ہیں۔
اگست 2008ء سے اب تک مبینہ امریکی ڈرون طیاروں کے حملوں میں 1080 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان ہلاک شدگان میں بعض شدت پسند تنظیموں کے سینیئر رہنما بھی شامل ہیں، جن میں تحریک طالبان پاکستان کے سابق سربراہ بیت اللہ محسود کا نام بھی آتا ہے۔ تاہم یہ ڈرون حملے پاکستان میں امریکہ مخالف جذبات میں اضافے کا مؤجب بنتے ہیں۔
امریکہ کی طرف سے پاکستانی علاقے میں بغیر پائلٹ کے اڑنے والے ان ڈرون طیاروں کے حملوں کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں کی جاتی۔ تاہم پاکستان کی طرف سے اکثر ان حملوں کی مذمت کی جاتی ہے۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: مقبول ملک