شمالی کوریا دہشت گردی اسپانسر کرنے والی ریاست ہے، امریکا
21 نومبر 2017صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کمیونسٹ ملک شمالی کوریا کو دہشت گردی اسپانسر کرنے والی ریاست قرار دے دیا ہے۔ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے حوالے سے کہا کہ اس ملک کے حوالے سے جو فیصلہ اب کیا گیا ہے، وہ بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا۔ ٹرمپ نے اس فیصلے کے اعلان میں شمالی کوریا کی جیل میں امریکی طالب علم کی شدید علالت اور پھر ہلاکت کے علاوہ کم جونگ اُن کے بھائی کو ملائیشیا میں قتل کر دیے جانے کے واقعات بھی بیان کیے۔
غیرقانونی جوہری حملے سے انکار ممکن ہے، امریکی جنرل
ٹرمپ کا شمالی کوریائی رہنما پر ایک اور استہزائیہ وار
شمالی کوریا کے جوہری حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا، میٹِس
’ایٹمی جنگ کسی بھی لمحے چھِڑ سکتی ہے‘
امریکی صدر کا یہ حکم ایسے وقت میں جاری کیا گیا جب وزیر خارجہ ریکس ٹِلرسن کا خیال ہے کہ شمالی کوریائی بحران کا سفارت کاری کے ذریعے حل کا امکان ختم نہیں ہوا ہے۔ ٹلر سن کا کہنا ہے کہ اس کی امید ہے کہ شمالی کوریائی جوہری ہتھیار سازی کے حوالے سے سفارتی کوششیں کامیاب ہو سکتی ہیں۔
جاپان نے امریکی فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب شمالی کوریا کے ساتھ حالتِ جنگ میں رہنے والے ہمسایہ ملک جنوبی کوریا نے محتاط الفاظ میں اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ شمالی کوریائی وزارتِ خارجہ کے مطابق ضرورت اس امر کی ہے کہ شمالی کوریا کو جوہری ہتھیار سازی سے دستبردار کرایا جائے۔
امریکا اس سے قبل دہشت گردی اسپانسر کرنے والے ممالک میں ایران اور شام کو شامل کر چکا ہے۔ امریکا بھی اپنے عرب اتحادیوں کے ساتھ مشرق وسطیٰ میں ایرانی اثر و سوخ پر تحفظات اور تشویش رکھتا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے اپنے عراقی دورے پر کہا تھا کہ عراق میں سے تمام غیر ملکی جنگجو اپنے ملکوں کو روانہ ہو جائیں۔ اُن کا اشارہ عراق میں ایرانی فوجیوں کی جانب خیال کیا گیا تھا۔ ایران اور شام کا شمار روس کے حلیف ملکوں میں ہوتا ہے۔
اس نئے امریکی حکومتی فیصلے پر شمالی کوریا کی جانب سے کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ قبل ازیں صدر ٹرمپ کے بیانات پر شمالی کوریا نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ٹرمپ کو ’بوڑھا‘ اور ذہنی طور پر ماؤف‘ شخص قرار دیا تھا۔ شمالی کوریا کے اہم اخبار Rodong Sinmun نے منگل اکیس نومبر کی اشاعت میں اپنے اداریے میں امریکی صدر کو ذہنی طور پر کمزور اور دولت کا رسیا انسان قرار دیا ہے۔