صدر ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مدد کی پیشکش
22 جنوری 2020سوئٹزرلینڈ کے شہر داووس میں جاری عالمی اقتصادی فورم (ڈبلیو ای ایف) میں شرکت کے لیے پاکستانی وزیراعظم عمران خان بھی پہنچے ہیں جہاں ان کی ملاقات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں کے درمیان باضابطہ بات چیت سے قبل صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کے لیے تجارتی اور سرحدی امور مذاکرات کے اہم موضوع ہیں جبکہ عمران خان نے افغانستان میں امن کے عمل کو اپنی پہلی ترجیح بتایا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے مسئلے پر پاکستان اور اور امریکا کا موقف ایک ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا، ’’تجارتی امور پر بہت زیادہ توجہ مرکوز ہوگی، ہم بعض سرحدی علاقوں میں بھی ایک ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور ہم اس حوالے سے کشمیر پر بھی بات چیت کر رہے ہیں کہ اس پر بھارت اور پاکستان میں کیا ہو رہا ہے۔ اور اگر اس بارے میں ہم کوئی مدد کر سکتے ہیں تو ضرور مدد کریں گے۔ ہم اسے بہت قریب سے دیکھتے رہے ہیں اور اس کے ہر پہلو پر نظر رہی ہے۔‘‘
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کشمیر پر ثالثی کے لیے اس سے پہلے بھی بات کر چکے ہیں لیکن انہوں نے کبھی اس بات کی وضاحت نہیں کی وہ کس طرح اس میں مدد کریں گے۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشمیر ایک اہم تنازع ہے اورگزشتہ برس بھارت نے جب سے کشمیر کی خصوصی حیثيت ختم کی ہے تب سے دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ امریکی صدر نے تب سے کشمیر پر یہ چوتھی بار مدد کی پیشکش کی ہے، لیکن بھارت کا موقف ہے کہ مسئلہ کشمیر دو طرفہ ہے اور وہ تیسرے فریق کو شامل کرنے پر راضی نہیں۔
علاوہ ازیں پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے اس موقع پر کہا کہ بھارت کے ساتھ تعلقات اہم ہیں لیکن اس وقت ان کی ترجیح افغانستان ہے۔ انہوں نے کہا، ’’چونکہ افغانستان کے تعلق سے پاکستان اور امریکا دونوں کو تشویش ہے اس لیے بالحقیقت اہم مسئلہ تو افغانستان ہے۔ دونوں ممالک کو افغانستان میں قیام امن میں دلچسپی ہے اور طالبان اور افغان حکومت کے درمیان بات چیت چاہتے ہیں۔‘‘
اس موقع پر امریکی صدر ٹرمپ نے عمران خان کو اپنا دوست بتایا اور کہا کہ ان سے دوبارہ ملاقات کرنے سے انہیں خوشی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور پاکستان کے مابین اس وقت تعلقات بہت اچھے ہیں اور دونوں ملک اس سے قبل کبھی اتنے قریب نہیں تھے۔ بھارت کے ساتھ روابط اور کشمیر سے متعلق بات کرتے ہوئے عمران خان نے اس بات کی امید ظاہر کی کہ امریکا اس مسئلے کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
ص ز / ع آ (نیوز ایجنسیاں)