1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہافغانستان

طالبان نے درجنوں خواتین اسٹوڈنٹس کو دبئی جانے سے روک دیا

24 اگست 2023

افغانستان میں طالبان نے یونیورسٹی اسکالرشپ حاصل کرنے والی تقریباﹰ ایک سو خواتین کو متحدہ عرب امارات سفر کرنے سے روک دیا ہے۔ ان لڑکیوں کو ایک اماراتی گروپ نے دبئی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسپانسر کیا تھا۔

https://p.dw.com/p/4VX7m
فائل فوٹو: افغانستان کے درالحکومت کابل میں خواتین
فائل فوٹو: افغانستان کے درالحکومت کابل میں خواتینتصویر: Nava Jamshidi/Getty Images

دبئی میں واقع الحبتور گروپ کے چیئرمین خلف احمد الحبتور نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو پیغام میں بتایا کہ طالبان حکومت  نے ان کی جانب سے اسپانسر کردہ ایک سو خواتین کو جہاز میں سوار ہونے سے روک دیا ہے۔

طالبان کے اس فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے الحبتور نے کہا کہ وہ دبئی یونیورسٹی کے تعاون سے ان افغان خواتین کو تعلیم حاصل کرنے کا ایک موقع فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے ان خواتین کے لیے رہائش اور سکیورٹی کا بھی بندوبست کر رکھا تھا۔

الحبتور کے مطابق افغان خواتین اسٹوڈنٹس کو  متحدہ عرب امارات  پہنچانے کے لیے خصوصی طیارے کا انتظام کیا گیا لیکن طالبان نے انہیں سفر کرنے کی اجازت نہیں دی۔

اپنے پیغام میں الحبتور نے افغان طالب علموں میں سے ایک لڑکی کی آڈیو بھی سنائی، جس نے کہا، ''ایک مرد محافظ ساتھ ہونے کے باوجود کابل کے ہوائی اڈے کے حکام نے ہمیں پرواز میں سوار ہونے سے روک دیا تھا۔‘‘

طالبان سے لڑنے والی افغان خواتین کا غیر یقینی مستقبل

طالبان حکومت کے ترجمان اور وزارت خارجہ نے اس بارے میں ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

طالبان نے اگست سن 2021 میں  کابل پر کنٹرول  حاصل کرنے کے بعد سے افغانستان میں خواتین کے لیے یونیورسٹی اور ہائی اسکول کے دروازے بند کر رکھے ہیں۔ افغان خواتین  کو تنہا بیرون ملک سفر کرنے بھی اجازت نہیں ہے اور وہ صرف اپنے والد، بھائی یا شوہر کے ہمراہ سفر کر سکتی ہیں۔

ع آ / ا ا (روئٹرز، اے پی)

طالبان کے دو سالہ دورِ اقتدار میں خواتین کو درپیش مسائل