عالمی معیشت سے متعلق خدشات، چین اور جاپان کا مطالبہ
5 اگست 2011عالمی مالیاتی منڈیوں میں گزشتہ کئی دنوں سے خسارے کا جو رجحان نظر آ رہا ہے، وہ ان خدشات کا پتہ دیتا ہے کہ یورپ میں پایا جانے والا ریاستی قرضوں کا بحران تمام تر کوششوں کے باوجود قابو سے باہر ہو سکتا ہے اور امریکہ میں، جو دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہے، ریاستی قرضوں کی حد میں اضافے سے متعلق تنازعہ طے پا جانے کے باوجود نئے سرے سے کساد بازاری کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔
اس پس منظر میں چین اور جاپان کے خدشات اس لیے بھی بہت اہم ہیں کہ اول تو یہ دونوں ملک خود بھی دنیا کی دو بہت بڑی معیشتیں ہیں اور دوسرے یہ کہ یہی دونوں ملک امریکہ میں ریاستی بانڈز خرید کر واشنگٹن حکومت کو قرضے فراہم کرنے والے دو سب سے بڑے ملک بھی ہیں۔
جمعرات کو امریکہ میں سٹاک مارکیٹ کو جو زبردست نقصان ہوا تھا، اس کے بعد آج جمعہ کو ایشیائی مالیاتی منڈیوں میں بھی زبردست خسارے کا رجحان دیکھنے میں آیا۔ اس کے علاوہ یورپی مالیاتی منڈیوں میں بھی اسی طرح کی صورت حال رہی اور کاروبار کے شروع میں حصص کی قیمتوں میں کمی کی جو لہر دیکھنے میں آئی، وہ کاروبار کے کسی عام دن کے آغاز پر گزشتہ 14 مہینوں میں کبھی دیکھنے میں نہیں آئی تھی۔
اس سلسلے میں جاپانی وزیر خزانہ یوشی ہیکو نوڈا نے آج ٹوکیو میں کہا کہ عالمی پالیسی سازوں کی طرف سے ایسے اقدامات کی ضرورت ہے، جن کے ذریعے اہم بین الاقوامی کرنسیوں کی قیمتوں میں غیر معمولی اتار چڑھاؤ، یورپ میں قرضوں کے بحران اور امریکی معیشت سے متعلق خدشات کا ازالہ کیا جا سکے۔
اسی طرح بیجنگ سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق چینی وزیر خارجہ ژانگ جی ایچی نے آج کہا کہ امریکہ میں ریاستی قرضوں کے حوالے سے پائے جانے والے خطرات زیادہ ہوتے جا رہے ہیں اور تمام بڑی معیشتوں کو اس نقطہ نظر سے آپس میں تعاون کرنا چاہیے کہ ان خطرات کو کم سے کم کیا جا سکے۔
چینی وزیر خارجہ نے اپنے دورہء پولینڈ کے دوران عالمی معیشت کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ واشنگٹن حکومت کو مالیاتی حوالے سے بہت ذمہ دارانہ پالیسی اپنانی چاہیے اور دوسرے ملکوں کی امریکی ڈالر میں کی گئی بے تحاشا سرمایہ کاری کو تحفظ بھی فراہم کرنا چاہیے۔
اسی دوران پیرس میں فرانسیسی صدر کے دفتر کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق صدر نکولا سارکوزی کو بھی آج جمعہ کو جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور ہسپانوی وزیر اعظم ساپاتیرو کے ساتھ عالمی مالیاتی منڈیوں کی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کرنا تھا۔
عالمی معیشت کی صورت حال اور سٹاک مارکیٹوں میں خسارے کے پیش نظر چین اور جاپان جیسے ملکوں نے جس تشویش کا اظہار کیا ہے، اس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی رہی کہ گزشتہ صرف ایک ہفتہ کے دوران آل کنٹری ورلڈ انڈکس کے مطابق دنیا بھر کی مالیاتی منڈیوں میں سرمایہ کار اپنی 2.1 ٹریلین ڈالر کے برابر رقوم سے یکدم محروم ہو گئے۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: عابد حسین