1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’عباس علی زادہ‘ دور حاضر کا بروس لی

کشور مصطفیٰ17 مارچ 2015

افغانستان کی ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے عباس علی زادہ کا دعویٰ ہے کہ وہ افغان بروسلی کی حیثیت سے ہولی وُڈ میں نام کمائے گے۔

https://p.dw.com/p/1EsFa
تصویر: AFP/Getty Images/S. Marai

جنگ سے تباہ حال ملک افغانستان جہاں قدرتی معدنی وسائل سے مالا مال ہے، وہاں یہ سرزمین ایسے شاہکار بھی پیدا کر رہی ہے جو سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی اور اپنے ملک کی غیر معمولی مقبولیت کا سبب بن رہے ہیں۔

کابل کے تباہ شدہ دارالامان پیلیس کے اسٹیج کے منقش پردے سے جب ’افغان بروس لی‘ نمودار ہوا تو اس منظر کو دیکھنے والے نوجوانوں کے ہجوم پر حیرت اور خوشی سے جیسے سکتہ سا طاری ہو گیا۔ عباس علی زادہ نن چکو گھماتے ہوئے ہو بہو مارشل آرٹ فلموں کا لیجنڈری اسٹار بروس لی لگ رہا تھا۔

افغان بروس لی، علی زادہ کون ہے؟

عباس علی زادہ افغانستان کی ہزارہ برادری کا چشم و چراغ ہے۔ اس نسلی گروپ سے تعلق رکھنے والے افراد کے نین و نقش نمایاں طور پر وسطی ایشیائی باشندوں جیسے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ علی زادہ کی شکل، اُس کی قد و قامت، اس کا انداز اور حُلیہ سبھی کچھ بروس لی کا سا ہے۔

Afghanistan Abbas Alizada
مارشل آرٹ کا ماہر ’عباس علی زادہ‘تصویر: AFP/Getty Images/S. Marai

عباس علی زادہ کہتا ہے، ’’جب میں 12 سال کا تھا تو بہت زیادہ شوق اور انہماک سے بروس لی کی فلمیں دیکھا کرتا تھا اور مجھ پر بروس لی کا ایک جنون سوار ہو گیا تھا۔ کابل میں اپنے بھائی کے دفتر میں بیٹھ کر خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے علی زادہ کا کہنا تھا، ’’میں ایک روز افغانستان کا بُروس لی بن کر رہوں گا۔ مجھے پتہ ہے کہ میں بروس لی نہیں ہو سکتا مگر میں اُس کے نقش قدم پر چل رہا ہوں۔‘‘

عباس علی زادہ 10 بھائی بہنوں میں سب سے چھوٹا ہے۔ وہ کنگ فو کا مداح ہے۔ جب وہ سفید بنیان، کالی پتلون اور ہلکے جوتے پہن کر کابل کی سڑکوں پر نکلتا ہے تو وہ بالکل ہانگ کانگ کے مارشل آرٹ اسٹار بروس لی کا ہمزاد نظر آتا ہے۔

’بروس ہزارہ‘ کا خواب

چند ہفتوں پہلے تک عباس علی زادہ ایک عام سا شہری تھا اور اس کے وسائل بھی محدود ہیں اس لیے وہ شہرت حاصل کرنے کا خواب تو دیکھ رہا تھا تاہم اُسے معلوم نہ تھا کہ وہ کس طرح دنیا کی نامور شخصیت بنے گا۔ اُس کا یہ کام آسان کیا سوشل میڈیا نیٹ ورک فیس بُک نے۔ اُس نے بروس لی کے ساتھ اپنی ایک تصویر فیس ُبک پر ڈال دی۔ دیکھتے ہی دیکھتے کنگ فو مارشل آرٹ کے اس مداح نے مثالی مقبولیت حاصل کر لی۔ اس وقت ٹوئٹر پر اس کے 50 ہزار سے زائد مداح ہیں اور اس فیس بُک پیج پر کوئی 40 ہزار نے ’ لائیک‘ کیا ہے۔ رفتہ رفتہ یہ افغانستان کی ایک مشہور شخصیت بن چُکا ہے۔

Afghanistan Abbas Alizada
ہو بہو بروسلیتصویر: AFP/Getty Images/S. Marai

’بروس ہزارہ‘ مارشل آرٹ فلموں کے لیجنڈ اسٹار بروس لی کی آخری اور ادھوری فلم جسے مکمل کرنے سے پہلے وہ اس دنیا سے چلا گیا تھا، The Game of Death کو مکمل کرنے کا خواب دیکھ رہا ہے۔ وہ کہتا ہے، ’’بروس اپنی یہ فلم مکمل نہیں کر پایا تھا، اُس نے محض یہ فلم آدھی بنائی تھی، میرا پراجیکٹ اس کی تکمیل ہے۔‘‘

افغانستان کا نام روشن کرنے کے ساتھ ساتھ عباس علی زادہ اپنی شیعہ ہزارہ برادری کے لیے ایک قیمتی سرمایہ ہے، جسے ملک میں پائی جانے والی فرقہ واریت اور سُنی انتہا پسندی کے سبب بہت زیادہ مشکلات کا سامنا ہے۔ اس برادری کے اراکین اب امید لگائے بیٹھے ہیں کہ عباس علی زادہ اپنی برادری کا پرچم بلند کرے گا۔