عدلیہ کو دھمکی، نہال ہاشمی پانچ سال کے لیے نا اہل
1 فروری 2018پاکستان میں حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ نون سے تعلق رکھنے والے سینیٹیر نہال ہاشمی کو ان کی گزشتہ برس کی اُس تقریر پر یہ سزا سنائی گئی جس میں انہوں نے اُس وقت کے وزیر اعظم محمد نواز شریف کے خلاف پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کے ارکان اور اور ججوں کو نتائج بھگتنے کی دھمکی دی تھی۔
جمعرات یکم فروری کو سنائے جانے والے اس فیصلے میں سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کو عدلیہ کو دھمکانے کا مجرم قرار دیتے ہوئے انہیں ایک ماہ سزائے قید بھی سنائی۔
یہ فیصلہ نہال ہاشمی کی طرف سے مئی 2017 میں کی گئی اپنی اس تقریر پر معذرت کرنے کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے۔ اپنی اس تقریر میں نہال ہاشمی نے کہا تھا، ’’۔۔۔ حساب لینے والے ہم تمھارا یوم حساب بنا دیں گے۔ جنہوں نے بھی حساب لیا ہے اور جو لے رہے ہیں، کان کھول کر سن لو، ہم نے چھوڑنا نہیں تم کو۔ آج حاضر سروس ہو، کل ریٹائر ہو جاؤ گے تمھارے بچوں کے لیے، تمھارے خاندان کے لیے پاکستان کی زمین تنگ کر دیں گے ہم۔‘‘
پاکستانی سپریم کورٹ نے گزشتہ برس جولائی میں اُس وقت کے وزیر اعظم میاں نواز شریف کو ان کے عہدے سے نا اہل قرار دے دیا تھا۔ خبر رساں ادارے اے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس فیصلے کے بعد سے نواز شریف بھی کئی مرتبہ ان ججوں پر تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں جنہوں نے ان کے خلاف فیصلہ دیا تھا۔ تاہم ابھی تک انہیں ان تقریروں کے حوالے سے ابھی تک کسی قانونی کارروائی کا نشانہ نہیں بنایا گیا۔