غزہ امدادی قافلے پر اسرائیلی حملہ، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی: اقوام متحدہ
23 ستمبر 2010بدھ کو جاری کی گئی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ امدادی قافلے پر حملے کے دوران اسرائیلی افواج بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوئیں۔ 56 صفحات پر مشتمل اس رپورٹ کے مطابق اس بات کے واضح ثبوت ملے ہیں کہ کمانڈو ایکشن کے دوران اسرائیلی افواج نے امدادی کارکنوں کو دانستہ طور پر نقصان پہنچانےکی کوشش کی۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی دفاعی فورس نے چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی کی ہے اور اس کے خلاف مقدمہ چلایا جا سکتا ہے۔
اکتیس مئی کو غزہ پٹی لے جانے والے ایک بحری امدادی قافلے پر اسرائیلی فوج نے حملہ کر کے نو افراد کو ہلاک کر دیا تھا جبکہ باقی ماندہ قافلے کو مختصر دورانیے کے لئے قید کر لیا تھا۔ بدھ کو رات گئے اسرائیلی وزرات خارجہ کی طرف سے جاری ہوئے ایک بیان میں پھر دہرایا گیا ہے کہ اس وقت اسرائیلی افواج نے اپنے دفاع کے لئے ہتھیاروں کا استعمال کیا تھا۔
اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسرائیلی افواج نے قافلے پر حملے کے دوران جو طریقہ اختیار کیا تھا وہ اس وقت کے حالات سے مطابقت نہیں رکھتا تھا۔ رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل پندرہ کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کارروائی کو کسی بھی طرح سے جائز نہیں کہا جا سکتا۔
اس رپورٹ کی تیاری کے لئے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل نے ایک ٹیم ترتیب دی تھی ،جس کا مقصد یہ معلوم کرنا تھا کہ غزہ امدادی قافلے پر اسرائیلی حملے کے دوران انسانی حقوق کی پامالی کی گئی تھی یا نہیں اور یہ کہ کیا یہ حملہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق تھا یا نہیں۔
اسرائیل نے ہیومن رائٹس کونسل کی اس تازہ رپورٹ کو یک طرفہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعہ کی شفاف تحقیقات کے لئے ان کی ٹیم کام کر رہی ہے، جس کے نتائج جلد ہی سامنے آ جائیں گے۔ خیال رہے کہ اس رپورٹ کی تیاری کے سلسلے میں اسرائیلی حکام نے کوئی تعاون نہیں کیا تھا۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: ندیم گِل