1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمقبوضہ فلسطینی علاقے

غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں، اقوام متحدہ

23 دسمبر 2023

اسرائیل کی جانب سے وسطی غزہ میں موجود فلسطینی شہریوں کو علاقہ خالی کرنے کے احکامات پر اقوام متحدہ کے امدادی ادارہ برائے فلسطینی مہاجرین نے کہا ہے کہ غزہ میں اب کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں ہے۔

https://p.dw.com/p/4aWnp
Nahostkonflikt
تصویر: Ashraf Amra/picture alliance/Anadolu

اسرائیلی فوج نے جمعے کے روز بوریج مہاجر کیمپ اور اس کے اردگرد کے علاقوں کے مکینوں سے کہا تھا کہ وہ علاقہ چھوڑ کر جنوب میں دیرالبلاہ شہر کی جانب منتقل ہو جائیں۔ تاہم اقوام متحدہ کے امدادی ادارہ برائے فلسطینی مہاجرین UNRWA کے مقامی ڈائریکٹر تھوماس وائٹ نے ان احکامات کے جواب میں کہا ہے، ''غزہ میں بسنے والے انسان ہیں۔ بساط کی گوٹیاں نہیں۔ وہ پہلے ہی کئی مرتبہ نقل مکانی کر چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج لوگوں کو ان علاقوں کی جانب جانے کا کہہ رہی ہے، جہاں فضائی حملے ہو رہے ہیں۔ غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں۔‘‘

غزہ کی ایک چوتھائی آبادی فاقوں کا شکار

حوثیوں کے خلاف امریکی اتحاد میں عرب ممالک کیوں شامل نہیں؟

قبل ازیں جمعے ہی کے روز اسرائیل کی جانب سے علاقہ خالی کرنے کے احکامات کے بعد ہزاروں فلسطینی وسطی غزہ سے جنوب کی جانب ہجرت پر مجبور ہوئے۔ فلسطینی مہاجرین کی بہبود کے لیے قائم عالمی ادارے کی امدادی ایجنسی کے مطابق اس تازہ حکم نامے سے ڈیڑھ لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق اس جنگ کے آغاز سے اب تک انیس لاکھ فلسطینی باشندے بے گھر ہو چکے ہیں۔

UN Sicherheitsrat zu Gaza
غزہ میں انسانی بنیادوں پر امداد کی ترسیل کے لیے سلامتی کونسل نے قرارداد منظور کی ہےتصویر: DAVID DEE DELGADO/REUTERS

سات اکتوبر کو اسرائیل پر فلسطینی عسکری تنظیم حماس کے دہشت گردانہ حملے میں 1140 اسرائیلی شہریوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیل نے غزہ میں حماس کے خلاف بڑی عسکری کارروائیوں کا آغاز کیا تھا۔ غزہ کی منتظم حماس تنظیم کے مطابق اب تک ان اسرائیلی کارروائیوں میں ہلاک شدگان کی تعداد بیس ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

سلامتی کونسل کی قرارداد مگر اسرائیلی کارروائیاں جاری

کئی دنوں کے مذاکرات کے بعد گزشتہ روز عالمی سلامتی کونسل نے ایک قرارداد منظور کی تھی، جس میں سیزفائر کا تو ذکر نہیں تھا، تاہم غزہ کے لیے امدادی سامان کی فراہمی میں تیزی لانے کے لیے کہا گیا تھا۔

عسکریت پسند تنظیم حماس کے مطابق غزہ پٹی کے متعدد علاقوں میںشدید شیلنگ کی جا رہی ہے۔ دوسری جانب عالمی طاقتوں نے غزہ کے لیے زیادہ امدادی سامان کی ترسیل پر زور دیا ہے۔ حماس کے زیرانتظام غزہ میں وزارت صحت نے بتایا کہ وسطی غزہ میں ایک مہاجر کیمپ پر ہوئے فضائی حملے میں 18 افراد ہلاک ہوگئے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ سٹی میں ایک اسٹریٹیجک ٹنل کمپلیکس تباہ کر دیا گیا ہے۔

Gazastreifen | Rauwolken nach Luftangriffen auf Rafah
غزہ میں اسرائیلی عسکری کارروائیاں جاری ہیںتصویر: Hatem Ali/AP Photo/picture alliance

لبنانی سرحد پر بھی جھڑپیں

اسرائیلی فوج کے مطابق لبنان سے داغے گئے ایک راکٹ کے نتیجے میں اس کا ایک فوجی ہلاک اور ایک فوجی زخمی ہو گیا۔ فوجی بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی اسرائیل کے شتولا کے علاقے میں یہ فوجی اس راکٹ کی زد میں آئے۔ یہ بات اہم ہے کہ غزہ میں حماس کے خلاف جاری بڑی اسرائیلی عسکری کارروائی کے آغاز کے بعد سے لبنانی سرحد پر حالات کشیدہہیں اور وہاں ایران نواز لبنانی شیعہ عسکری تنظیم حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان تواتر سے جھڑپیں جاری ہیں۔

غزہ پٹی میں اسرائیلی فوج کی زمینی کاررائیوں میں اضافہ

اقوام متحدہ کا عملے کے ارکان کی ہلاکت پر افسوس

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے غزہ میں ہلاک ہونے والے اقوام متحدہ کے عملے کے ارکان کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ 75 روز میں اس عالمی ادارے کے 136کارکن ہلاک ہو گئے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر گوٹیرش نے لکھا کہ عالمی ادارے کے اسٹاف کے بہت سے افراد کو اپنے گھر بار چھوڑنے پر بھی مجبور کیا گیا۔ انہوں نے اس موقع پر غزہ میں کام کرنے والے ہزاروں امدادی کارکنوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔

ع ت / م م، ع س (روئٹرز، اے ایف پی)