غزہ ناکہ بندی میں نرمی، نئی اسرائیلی پالیسی
21 جون 2010اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت اب شہری ضروریات کی اشیا زیادہ تعداد میں غزہ پٹی میں لے جانے دے گی۔ اسرائیلی حکام نے غزہ کی زمینی ناکہ بندی نرم کرنے کا اعلان کردیا ہے جبکہ سمندری ناکہ بندی برقرار رہےگی۔
اسرائیلی حکام کی اس نئی پالیسی کے تحت اسلحے سمیت ایسی دیگر اشیا بھی غزہ نہیں لے جائی جاسکیں گی، جن کا دوہرا استعمال ممکن ہے۔ اسرائیلی حکام نے گزشتہ تین برسوں سے جاری غزہ کے محاصرے میں نرمی کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ غزہ پٹی میں آباد فلسطینی اپنے طور پر تعمیراتی مواد کی درآمد نہیں کر سکتے۔
31 مئی کو غزہ کے لئے امدادی سامان لے جانے والے ایک بحری قافلے پر اسرائیلی فوج کے کمانڈو ایکشن کے بعد سے اس دباؤ میں اضافہ ہو گیا تھا کہ اسرائیلی حکومت غزہ پٹی کی ناکہ بندی ختم کرے۔
اسرائیلی حکومت کے ترجمان مارک ریگیف نے کہا: ’’ اسرائیلی حکومت نے غزہ میں عام شہریوں کے لئے ضروریات زندگی کا سامان فراہم کرنے کے لئے آج کچھ اضافی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ اب سے اجازت ہے کہ وہاں تمام ضروریات زندگی کی اشیا لے جائی جا سکتی ہیں، سوائے ہتھیاروں اورایسے سامان کے، جو حماس جنگجو اپنی عسکری صلاحتیوں کو بہتر بنانے کے لئے استعمال کرسکتے ہوں۔‘‘
امریکہ نے اسرائیلی حکومت کے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب غزہ میں عام شہریوں کی زندگی میں بہتری آ سکے گی۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان رابرٹ گبس نے کہا: ’’ ہمیں یقین ہے کہ اسرائیلی حکومت کی اس نئی پالیسی پر عملدرآمد سےغزہ کے رہائشیوں کا معیار زندگی بہتر ہو سکے گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا :’’ جو کوئی بھی غزہ کے لئے امدادی سامان روانہ کرنا چاہتا ہے، وہ اب اس طریقہ کار پرعمل کرے تاکہ زمینی راستے سے غزہ بھیجا جانے والا امدادی سامان مناسب چیکنگ کے بعد فلسطینیوں تک پہنچ سکے۔‘‘
رابرٹ گبس نے کہا کہ اب اس صورتحال میں غیر ضروری محاز آرائی نہیں ہونی چاہئے، اور واشنگٹن حکومت تمام فریقین سے مطالبہ کرتی ہے کہ غزہ کے لوگوں کی ضروریات کا خیال رکھتے ہوئے کسی غیر ذمہ دارانہ عمل کا مظاہرہ نہ کیا جائے۔
دوسری طرف عرب رہنماؤں نے اسرائیل کی اس نئی پالیسی کو صرف ایک ’میڈیا پروپیگنڈا‘ قرار دیا ہے۔
اسرائیلی حکومت نے عالمی برداری پر یہ زور بھی دیا ہے کہ غزہ میں ہتھیاروں کی اسمگلنگ روکنے کے لئے بھرپور تعاون کیا جائے۔ اسرائیلی حکومت نے جون 2007 ء میں غزہ کی ناکہ بندی اس وقت کی تھی جب وہاں حماس جنگجوؤں نے قبضہ کیا تھا۔ اسرائیل کا مؤقف ہے کہ ناکہ بندی کی وجہ صرف یہ ہے کہ حماس جنگجوؤں تک اسلحہ کی رسائی روکی جائے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: شادی خان سیف