فرینڈز آف پاکستان کے اجلاس میں اصلاحات کے لئے دباؤ متوقع
14 اکتوبر 2010جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کا کہنا ہے کہ جمعہ کے اجلاس میں پاکستان پر اپنے ہاں دُور رس سیاسی اصلاحات کے نفاذ کے لئے دباؤ ڈالا جائے گا۔ توقع ہے کہ اس اجلاس کی صدارت یورپی یونین کی سربراہ برائے خارجہ امور کیتھرین ایشٹن کریں گی۔
یہ اجلاس پاکستان میں حالیہ سیلاب سے پہلے طے کیا گیا تھا۔ تاہم اس قدرتی آفت کے باعث وہاں درپیش بحرانوں کی وجہ سے اس اجلاس کی نوعیت تبدیل ہو گئی ہے۔
یورپی یونین کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو درپیش نظم و نسق اور اقتصادیات سے متعلقہ مسائل کچھ عرصے سے چلے آ رہے ہیں، لیکن حالیہ سیلاب سے کچھ ایسے حقائق سامنے آئے ہیں،جن سے فرار ممکن نہیں۔
ذرائع کے مطابق اس اجلاس کا مقصد سیلاب کے بعد بحالی کے لئے پاکستان کے منصوبوں اور انتظامی اصلاحات پر غور کرنا ہے۔ یہ توقع بھی ظاہر کی جا رہی ہے کہ ٹیکسوں کے نظام میں اصلاحات کی کوششوں پر بھی توجہ دی جائے گی۔
یورپی ذرائع کا کہنا ہے، ’پاکستان میں حاصل کئے جانے والے محصولات متوسط درجے کی آمدنی سے قریب تر کسی بھی ملک کی نسبت کم ہیں‘۔
برسلز کے اجلاس میں اس نکتے پر بھی غور کا امکان ہے کہ پاکستان اپنے سرکاری مالیاتی نظام کے انتظام میں اصلاحات، بدعنوانی پر قابو پانے اور معیشت کو جدید بنانے کے لئے کیا منصوبے رکھتا ہے۔
یورپی یونین کے رکن ممالک اور امریکہ سمیت پاکستان کو امداد دینے والے دیگر ممالک پاکستان پر عرصے سے ان اصلاحات کے لئے زور دیتے رہے ہیں۔ یورپی ذرائع کا کہنا ہے، ’ایسے اقدامات سے اندرون پاکستان سیاسی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں، لیکن ہمارا پیغام یہ ہے کہ وہاں اصلاحات معاشرتی تقسیم سے قطع نظر کرنا ہوں گی‘۔ اس کے بدلے میں دوست ممالک کا یہ گروپ پاکستان کی مدد کے لئے طویل مدتی شراکت اور سیاسی اصلاحات کے لئے مدد کا وعدہ کرے گا۔
آئندہ ماہ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ایک ترقیاتی کانفرنس بھی منعقد کی جا رہی ہے اور اصلاحات کے لئے پاکستان کے مجوزہ منصوبے کی مکمل تفصیلات اس کانفرنس سے پہلے منظر عام پر آنے کا امکان نہیں۔
فرینڈز آف ڈیموکریٹک پاکستان گروپ کا قیام 2008ء میں عمل میں آیا تھا، جس کا مقصد طویل فوجی حکومت کے بعد اسے جمہوریت کی بحالی میں مدد فراہم کرنا تھا۔ پاکستان کے ان ’دوستوں‘ کے گروپ میں یورپی یونین کے ساتھ ساتھ امریکہ، ایران اور سعودی عرب بھی شامل ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: امجد علی