فرینکفرٹ میں پاکستانی قونصل خانے پر مشتعل مظاہرین کا دھاوا
21 جولائی 2024برلن میں پاکستانی سفارت خانے نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ناخوشگوار واقعہ کل ہفتہ 20 جولائی کے روز پیش آیا۔ اس واقعے میں کئی مشتمل مظاہرین کا ایک گروپ قونصل خانے کی عمارت کا جنگلا پھلانگ کر اس سفارتی عمارت کے احاطے میں داخل ہو گیا۔
پاکستانی آرمی چیف کا دورہ جرمنی اور اہم رہنماؤں سے ملاقاتیں
اس دوران ایک شخص نے قونصل خانے کے احاطے میں نصب ایک آہنی پول پر چڑھ کر اس پر لہرانے والا پاکستانی پرچم بھی اتار لیا۔ مظاہرین کے اس گروپ میں شامل افراد میں سے بہت سے اپنے ساتھ افغان قومی پرچم بھی لیے ہوئے تھے۔
مقامی ذرائع کے مطابق اس دوران مظاہرین نے قونصل خانے کی عمارت پر پتھراؤ کرنے کی کوشش بھی کی۔ قونصل خانے پر دھاوا بولنے والے مبینہ افغان باشندوں کی تعداد آٹھ اور دس کے درمیان بتائی گئی ہے۔
سوشل میڈیا پر ویڈیوز وائرل
اس واقعے کے پیش آنے کے بعد اس کی موبائل فون سے بنائی گئی فوٹیج فوری طور پر سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگی۔ اس فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک شخص، جس کے کئی ساتھی افغان قومی پرچم پکڑے ہوئے تھے، جنگلا پھلانگ کر قونصل خانے کی عمارت کے احاطے میں داخل ہوا اور اس نے پول پر چڑھ کر وہاں لہرانے والا پاکستان کا قومی پرچم اتار لیا۔
جرمنی میں آباد پاکستانی اور اپنی ثقافت کی تلاش
فرینکفرٹ میں پاکستانی قونصل خانے کے حکام نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی غیر ملکی سفارتی مشن کی حفاظت میزبان ملک کی حکومت کی ذمے داری ہوتی ہے۔ اس لیے جرمن حکام اس واقعے کی فوری اور مکمل چھان بین کریں اور ویڈیو فوٹیج کی مدد سے اس بدامنی میں ملوث افراد کو گرفتار کریں۔
جرمن حکام نے بھی پاکستانی سفارتی اہلکاروں کو اس واقعے کی مکمل تفتیش کی یقین دہانی کرائی ہے۔ آخری اطلاعات تک اس واقعے میں ملوث افراد میں سے کوئی بھی گرفتار نہیں کیا جا سکا تھا۔
پاکستانی سفارت خانے کی طرف سے مذمت
فرینکفرٹ میں پاکستانی قونصل خانے پر دھاوا بولے جانے کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے برلن میں پاکستانی سفارت خانے نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا ہے، ''ہم شرپسند عناصر کی طرف سے ہفتہ 20 جولائی کے روز فرینکفرٹ میں پاکستانی قونصل خانے پر دھاوا بولے جانے اور وہاں کی جانے والی توڑ پھوڑ کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔‘‘
ساتھ ہی پاکستانی ایمبیسی نے اپنی پوسٹ میں لکھا، ''ہم جرمن حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں، تاکہ ایسے واقعات کے دہرائے جانے کو روکا جا سکے۔ ہم جرمنی میں پاکستانی برادری سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کرے اور پرسکون رہے۔‘‘
پاکستانی وزارت خارجہ کا ردعمل
اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسلام آباد میں پاکستانی وزارت خارجہ نے بھی آج اتوار کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان ''انتہا پسندوں کے ایک گروہ کی طرف سے فرینکفرٹ میں اپنے قونصل خانے پر کیے گئے حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور ساتھ ہی جرمن حکام کی اس ناکامی کی بھی کہ وہ اپنے ہاں پاکستانی قونصل خانے کی سکیورٹی اور وقار کی حفاظت کرنے میں ناکام رہے۔‘‘
وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا، ''ویانا کنوینشن کے تحت کسی بھی ملک میں سفارتی عمارات اور عملے کے تحفط کی ذمے داری میزبان ملک کی حکومت کی ہوتی ہے۔ کل کے واقعے میں پاکستانی قونصلیٹ جنرل کی سکیورٹی کو پامال کیا گیا اور ہم اس بارے میں جرمن حکومت تک اپنا شدید احتجاج پہنچا رہے ہیں۔‘‘
پاکستانی وزارت خارجہ نے جرمن حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس واقعے میں ملوث عناصر کی گرفتاری اور انہیں قانونی طور پر جواب دہ بنانے کے لیے فوری اقدامات کرے۔
م م / ع آ (ڈی ڈبلیو)