یوم نکبہ، مرنے والوں کی تدفین، تین روزہ سوگ
15 مئی 2018غزہ سرحد پر گزشتہ کئی ہفتوں سے جاری ہفتہ وار مظاہروں کا انتظام کرنے والی کمیٹی کے سربراہ خالد باتش نے خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ منگل کا دن جنازوں کا دن ہو گا۔ اس کا مطلب یہ بھی لیا جا رہا ہے کہ آج منگل 15 مئی کو فلسطینیوں کی طرف سے اسرائیل غزہ سرحد پر مظاہرے نہیں ہوں گے۔
’اسرائیلی فائرنگ سے وحشت انگیز ہلاکتوں کا خاتمہ کیا جائے‘
امریکی سفارتخانہ یروشلم منتقل، مظاہروں میں درجنوں فلسطینی ہلاک
قبل ازیں فسلطینی غزہ اسرائیل سرحد پر گزشتہ چھ ہفتوں سے ہر جمعے کے روز مظاہرے کر رہے تھے۔ ان مظاہروں کے دوران اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے 80 سے زائد فلسطینی مارے گئے تھے جبکہ سینکڑوں دیگر زخمی ہوئے تھے۔ پیر کے روز خصوصی طور پر امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کیے جانے کے موقع پر مظاہرے کیے گئے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق غزہ سرحد کے قریب فلسطینیوں نے مظاہروں کے سلسلے میں جو ٹینٹ لگائے ہوئے تھے اُن میں سے کچھ کو ہٹا لیا گیا ہے۔
آج منگل کو فلسطینی یوم نکبہ کے طور پر منا رہے ہیں۔ نکبہ کا مطلب ہے تباہی۔ فلسطینی آج سے 70 برس قبل اسرائیل کے قیام کو نکبہ قرار دیتے ہیں۔
غزہ کے طبی حکام کے مطابق پیر 14 مئی کو اسرائیلی فائرنگ کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 58 تک پہنچ گئی ہے۔ ان میں سے 57 فسلطینی براہ راست اسرائیلی فائرنگ کا نشانہ بنے جبکہ ایک شیرخوار بچہ آنسو گیس کے سبب انتقال کر گیا۔
فلسطینی صدر محمد عباس نے پیر کے روز ہونے والی ہلاکتوں کے تناظر میں تین روز سوگ کا اعلان کیا ہے اور عام ہڑتال کی اپیل کی ہے۔
دوسری جانب غزہ میں مظاہروں کے دوران بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے موضوع پر آج منگل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہو رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ اجلاس کویت کے درخواست پر بلایا جا رہا ہے۔ گزشتہ روز یروشلم میں امریکی سفارت خانے کے افتتاح کے موقع پر کیے جانے والے احتجاج کے دوران اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے کم از کم 58 فلسطینی ہلاک ہو گئے تھے۔ زخمی ہونے والے مظاہرین کی تعداد دو ہزار کے لگ بھگ ہے۔ امریکا نے ان پر تشدد واقعات کی ذمہ داری فلسطینی تنظیم حماس پر عائد کی ہے۔
ا ب ا / ع ا (خبر رساں ادارے)