فیفا نے پاکستان فٹ بال فیڈریشن پر عائد پابندی ہٹا دی
1 جولائی 2022فیفا کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق پاکستان فٹ بال فیڈریشن ( پی ایف ایف) کی رکنیت معطل کرنے کی وجہ ’قبضے کی کوشش‘ بنی تاہم اعتراضات دور ہو جانے کے باعث پی ایف ایف کی رکنیت بحال کی جا رہی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ پی ایف ایف کی کمیٹی کی طرف سے فیڈریشن کےاعتماد کے حصول اور مالی امور کی مناسب دیکھ بھال کی اہلیت ثابت کرنے کے نتیجے میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
تاہم خبردار کیا گیا ہے کہ اگر پی ایف ایف کے کاموں میں کسی شخص یا گروہ کی طرف سے بے جا مداخلت پر اس کی رکنیت ایک مرتبہ پھر معطل کی جا سکتی ہے۔
اس پیشرفت پر پی ایف ایف کے سربراہ ہارون ملک نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے پاکستانی فٹ بال کے لیے ایک اہم دن قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایف ایف فیفا کے مینڈیٹ کا احترام کرے گی اور پاکستان میں فٹ بال کے فروغ کو یقینی بنایا جائے گا۔
فیفا نے سن دو ہزار اٹھارہ میں 'تیسرے فریق کی مداخلت‘ کے باعث پاکستان فٹ بال فیڈریشن (پی ایف یف) کی رکنیت معطل کر دی تھی۔
اس معطلی کی وجہ اشفاق حسین شاہ اور ان کے گروپ کے ارکان کا پی ایف یف کے بورڈ ممبرز کے طور پر چناؤ تھا ۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے بھی ان کی تقرری کی توثیق کر دی تھی تاہم فیفا نے اسے تسلیم نہیں کیا تھا۔
الزام تھا کہ اشفاق حسین نے ہارون ملک کی سربراہی میں قائم فیفا نارملائزیشن کمیٹی کو معطل کر کے پی ایف یف کا کنٹرول سنبھالا تھا اور اٹھارہ ماہ گزر جانے کے باوجود کوئی الیکشن بھی نہیں کرائے ۔
یاد رہے کہ سن دو ہزار سترہ میں بھی فیفا نے پی ایف ایف میں 'تیسرے فریق کی مداخلت‘ یعنی عہدیداروں میں اختلافات اور اورں غیر شفاف بھرتیوں کی وجہ سے پاکستانی فٹ بال فیڈریشن کی رکنیت معطل کر دی تھی۔
ع ب، ش ر (روئٹرز)