1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قذافی اور اُن کے بیٹوں کے اربوں ڈالر کے اثاثے

24 فروری 2011

لیبیا کے جلا وطن اپوزیشن ارکان کا کہنا ہے کہ لیبیا کے حکمران معمر القذافی اور اُن کے بیٹوں نے اپنے گزشتہ 42 سالہ دَورِ اقتدار کے دوران معدنی تیل کی دولت سے کئی ارب ڈالر اکٹھے کیے ہیں۔ یہ رقم آخر کتنی ہے اور کہاں ہے؟

https://p.dw.com/p/10P1g
لیبیا کے حکمران معمر قذافیتصویر: AP

معمر قذافی اور اُن کے خاندان کی دولت کے بارے میں بہت سی قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں لیکن درحقیقت کوئی نہیں جانتا کہ چار عشروں سے زیادہ کی حکمرانی کے دوران قذافی نے تیل کی دولت سے مالا مال اِس ملک کا کتنا پیسہ جمع یا بیرونِ ملک اکاؤنٹس میں منتقل کیا ہے۔ برطانوی اخبار ’گارڈین‘ کے مطابق تیل اور گیس سے اِس ملک کو حاصل ہونے والی آمدنی اور ریاستی اخراجات کا موازنہ کیا جائے تو ’اربوں کا فرق‘ ظاہر ہوتا ہے۔ اِس اخبار کے مطابق یہی پیسہ قذافی کے اثاثوں کا ایک بڑا حصہ بنتا ہے۔

تاہم ’گارڈین‘ کے لیے بھی یہ تخمینہ لگانا مشکل ہے کہ اصل میں یہ دولت ہے کتنی۔ اخبار نے ایک ایسے ذریعے کا حوالہ دیتے ہوئے، جس کے بارے میں زیادہ تفصیلات نہیں بتائی گئیں، لکھا ہے کہ قذافی خاندان کے اربوں ڈالر دبئی اور دیگر خلیجی ریاستوں یا پھر جنوب مشرقی ایشیا کے خفیہ اکاؤنٹس میں موجود ہیں۔ اخبار فنانشل ٹائمز نے وکی لیکس کے ذریعے ہونے والے انکشافات کے حوالے سے بتایا کہ قذافی نے دولت کے انبار جمع کر لیے ہیں، جن پر اب قذافی کے بیٹوں کے درمیان باقاعدہ تنازعہ پیدا ہو چکا ہے۔

Saif al-Islam Gaddafi Konferenz
قذافی کے فرزند سیف الاسلامتصویر: picture-alliance/dpa

قذافی کے اثاثوں کے بارے میں کوئی اعداد و شمار نہ ہونے کی وجہ غالباً یہ ہو سکتی ہے کہ لیبیا میں ریاستی مالی وسائل کو قذافی کے اثاثوں سے الگ نہیں رکھا جاتا۔ مصنف اور سیاسی امور کے ماہر اسانُوسی الب ذائکری ( Assanoussi Albseikri (کہتے ہیں کہ قذافی اور اُس کے اہلِ خانہ ریاستی پیسے کو یوں استعمال کرتے ہیں، گویا یہ اُن کا ذاتی پیسہ ہو۔ وہ کہتے ہیں، ’اعلیٰ سرکاری افسران کا تقرر قذافی خود کرتے ہیں۔ فرحت کدارا (Farhat Kaddara)کے معاملے میں بھی اُنہوں نے ایسا ہی کیا، جو کہ لیبیا کے مرکزی بینک کے سربراہ ہیں اور مکمل طور پر قذافی کے وفادار ہیں‘۔ الب ذائکری کے مطابق قذافی سرکاری افسران کی خود نگرانی کرتے ہیں، جنہیں یہ پوچھنے کا حق نہیں ہوتا کہ سرکاری پیسہ کہاں استعمال ہو رہا ہے۔ الب ذائکری کے مطابق، ’وہ ایک طرح سے اُس کے ساتھی ہیں۔ قذافی ملکی خزانوں کی نگرانی کرتے ہیں اور یہ فیصلہ کرتے ہیں کہ کتنا پیسہ کہاں خرچ کیا جائے گا‘۔

Gaddafi jr.
قذافی کے ایک اور بیٹے السعدی قذافیتصویر: AP

2010ء میں لیبیا میں معدنی تیل کی روزانہ پیداوار 2.6 ملین بیرل ریکارڈ کی گئی تھی، جو دُنیا بھر کی تیل کی روزانہ پیداوار کا دو فیصد بنتی ہے۔ اِس تیل سے تقریباً 45 ارب ڈالر کی آمدنی ہوئی۔ نیشنل آئل کارپوریشن (NOC) کے مطابق اُس سے ایک برس پہلے روزانہ پیداوار 1.6 ملین بیرل اور آمدنی 35 ارب ڈالر تھی۔

الہادی شالُوف (Alhadi Schallouf) کا تعلق لیبیا سے ہے، وہ وکیل ہیں اور دی ہیگ میں بین الاقوامی تعزیری عدالت کے رکن بھی۔ اُن کے خیال میں 1969ء سے لے کر اب تک ریاست کو تیل اور گیس سے تقریباً تین ٹرلین ڈالر کی آمدنی ہوئی ہے، جس میں سے آدھی رقم قذافی اور اُس کے بیٹوں کے اکاؤنٹس میں پہنچ چکی ہے۔ اُن کے خیال میں قذافی کے پاس 82 ارب ڈالر ہونے کی افواہیں نوے کے عشرے کی ہیں، اصل مالیت اِس سے کہیں زیادہ ہے۔

لیبیا افریقہ کا تیل پیدا کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہے، جس کے معدنی تیل کے ذخائر کا اندازہ 45 ارب بیرل لگایا گیا ہے۔ گیس کے ذخائر کے اعتبار سے لیبیا افریقہ کا چوتھا بڑا ملک ہے۔

رپورٹ: امجد علی

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں