قذافی کے اربوں ڈالر کہاں ہیں؟
27 فروری 2011اس وقت معمر قذافی اور اس کے خاندان والوں کے پاس کس قدر رقم موجود ہے؟ اس بارے میں مختلف قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ حقیقت میں کسی کو بھی یہ معلوم نہیں ہے کہ اپنے 42 سالہ دور اقتدار میں قذافی کتنا سرمایہ تیل کی دولت سے مالامال اس ملک میں لانے میں کامیاب ہوئے۔
برطانوی اخبار ’’گارجیئن‘‘ کے مطابق لیبیا میں حکومتی اخراجات کا تیل اور گیس کی آمدنی سے موازنہ کیا جائے تو ’’اربوں ڈالر‘‘ کا فرق سامنے آتا ہے۔ برطانوی اخبار کے مطابق آمدنی کا وہ حصہ جو ریاست کی طرف سے استعمال نہیں کیا جاتا، قذافی کے اثاثوں کا حصہ بن جاتا ہے۔ اخبار نے قذافی کے انتہائی قریبی ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ ان کے نہ صرف دبئی بلکہ دیگر خلیجی ریاستوں میں بھی اربوں ڈالر کے خفیہ اکاؤنٹس موجود ہیں۔
فنانشل ٹائمز نے وکی لیکس کے حوالے سے لکھا ہے کہ قذافی نے سرمائے کی وسیع سلطنت قائم کر رکھی ہے، جس کے حصول کے لئے اس کے بیٹوں کے درمیان لڑائی بھی ہو چکی ہے۔
قذافی کے اثاثوں کی مالیت کا صیح اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔ اس کی ایک وجہ تو یہ بھی ہے کہ سرکاری دولت اور قذافی کی ذاتی دولت کے درمیان کوئی واضح فرق نہیں ہے۔ لیبیا کے ایک مصنف Assanoussi Albseikri کے مطابق قذافی اور اس کے اہلخانہ سرکاری دولت کو اس طرح خرچ کرتے ہیں جیسے یہ ان کا ذاتی سرمایہ ہو۔ ان کے مطابق اعلیٰ سرکاری افسروں کی تعیناتی قذافی کے حکم سے کی جاتی ہے۔ سرکاری بینک کے اعلیٰ افسران بھی صدر قذافی کے انتہائی وفادار ہیں اور کھبی بھی یہ سوال نہیں اٹھاتے کہ رقم کہاں خرچ کی جارہی ہے۔؟
لیبیا میں اپوزیشن رہنما عبدالمالک کے تخمینے کے مطابق قذافی اور اس کے اہلخانہ کے اثاثوں کی مالیت 80 بلین سے 150 بلین ڈالر تک ہو سکتی ہے۔ لیبیا تیل پیدا کرنے والا چوتھا بڑا ملک ہے۔
2006ء میں معمر قذافی کی طرف سے لیبیا انویسٹمنٹ اتھارٹی(LIA) کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ ابھی تک یہ اتھارٹی غیر ملکی منصوبوں پر 60 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر چکی ہے۔ برطانوی اخبار کے مطابق اطالوی بینکاری کے شعبے میں 7.5 فیصد سرمایہ کاری لیبیا کی ہے۔ اخبار ’’فنانشل ٹائمز‘‘ کے مطابق قذافی سال دو ہزار نو میں ایک اطالوی شہر میں ہوٹل کی تعمیر کے لئے 21.9 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کر چکے ہیں۔
رپورٹ: امتیاز احمد
ادارت: شادی خان سیف