قرضوں کے بحران پر مغربی دنیا کی تشویش
7 اگست 2011یورپین سہنٹرل بینک شاذ و نادر ہی اتوار کے روز کوئی میٹنگ رکھتا ہے، لیکن گزشتہ ہفتے کے دوران مالی منڈیوں میں کریش کی صورت حال کے تناظر میں آج یورپی مرکزی بینک کے اعلیٰ حکام ایک ہنگامی میٹنگ میں شریک ہوں گے۔ اس بات کا امکان ہے کہ پیر سے یورپی بینک اطالوی اور ہسپانوی قرضوں کی خرید کا عمل شروع کر سکتا ہے۔ مالی منڈیوں میں اس پیش رفت کا شدت سے انتظار ہے۔ اس مناسبت سے اتوار کو کسی اہم فیصلے کا اعلان ہو سکتا ہے۔
اقتصادی ماہرین کے مطابق اٹلی اور اسپین کے قرضوں کے حجم کے تناظر میں کسی عملی قدم میں تاخیر سے یورپی بینکوں کا نظام مزید پریشانی سے دوچار ہوسکتا ہے اور سرمایہ کار اگلے ہفتے کے دوران بھی مالی منڈیوں میں نقصان سے دوچار ہو سکتے ہیں۔ گزشتہ ہفتے کے دوران بین الاقوامی مالی منڈیوں میں شدید مندی ڈھائی ٹریلین ڈالر کے نقصان کا باعث بنی۔
فرانس کے صدر نکولا سارکوزی نے مالی بدحالی کا احساس کرتے ہوئے برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون سے ہفتہ کی شام ٹیلی فون پر بات کی جو تیس منٹ تک جاری رہی۔ برطانوی وزیر اعظم کی رہائش گاہ سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ فرانس اور برطانیہ نے یورپی قرضوں کے بحران اور امریکی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کے بعد مزید تعاون اور مل جل کر اقدامات اٹھانے پر اتفاق کیا ہے۔ ڈیوڈ کیمرون ان دنوں تعطیلات پر میں ہیں۔
ترقی یافتہ ملکوں کے وزرائے خزانہ کے درمیان ٹیلی فونک کانفرنس بھی ہفتہ کے روز ہوئی اور اس میں بھی موجودہ مالی بحران پر اظہار خیال کیا گیا۔ اطالوی اور فرانسیسی وزرائے خزانہ نے بتایا ہے کہ وہ اپنے یورپی ہم منصبوں کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھے ہوئے ہیں۔ آج اتوار کے روز بھی مزید رابطے اور ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہنے کی قوی امید ہے۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے امریکی صدر باراک اوباما اور متعدد یورپی رہنماؤں سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔ ان کی جانب سے ان رابطوں کا مقصد یورو زون کو درپیش قرضوں کے بحران اور بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں کو لگنے والے دھچکے کے تناظر میں آئندہ کے لائحہ عمل پر غور و خوض بتایا جاتا ہے۔ برلن میں ایک حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ اس ٹیلی فونک گفتگو کے دوران اکیس جولائی کو یورو سمٹ کے موقع کیے گئے فیصلوں کو نافذ کرنے پر وسیع تر اتفاق رائے پایا گیا ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: ندیم گِل