You need to enable JavaScript to run this app.
مواد پر جائیں
مینیو پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تازہ ترین ویڈیوز
تازہ ترین آڈیوز
خطے
پاکستان
ایشیا
یورپ
مشرق وسطیٰ
موضوعات
انسانی حقوق
تحفظ ماحول
صحت
کیٹیگریز
سیاست
معاشرہ
سائنس اور ٹیکنالوجی
فن و ثقافت
کھیل
تازہ ترین آڈیوز
تازہ ترین ویڈیوز
لائیو ٹی وی
اشتہار
لیبیا میں حکومت مخالف مظاہرے
22.02.2011
22 فروری 2011
https://p.dw.com/p/R31c
تصویر: dapd
اشتہار
رپورٹیں سیکشن پر جائیں
رپورٹیں
لیبیا کے حالات پر دنیا خاموش نہیں رہ سکتی، راسموسن
لیبیا میں قذافی کی حامی سکیورٹی فورسز حکومت مخالف قوتوں کے خلاف طاقت کا استعمال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ دوسری طرف نیٹو کے سربراہ نے کہا ہے کہ وہ نہیں سمجھتے کہ قذافی کی اس جارحیت کے جواب میں دنیا خاموش رہے گی۔
لیبیا حکومت پر سخت پابندیاں عائد کی جائیں، جرمن وزیر خارجہ
جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے نے زور دیا ہے کہ قذافی اور ان کے قریبی رفقاء پر مزید سخت پابندیاں عائد کی جائیں تاکہ وہ اپنے ہی عوام کے خلاف طاقت کے استعمال سے باز آ جائیں۔
واشنگٹن میں قذافی کے مخالفین تک اسلحہ پہنچانے پر گفتگو
امریکی صدر باراک اوباما کی انتظامیہ پر اندرونی طور پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ لیبیا کے رہنما معمر قذافی کو اقتدار سے الگ کرنے میں ناکام رہی ہے اور اسے اب قذافی کے مخالفین کو مسلح کرنے کا عمل شروع کردینا چاہیے۔
لیبیا کی حکومتی فوج کا زاویہ شہر پر دوسرا حملہ
لیبیا کی حکومتی فورسز نے ہفتہ کو زاویہ شہر کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے دوسرا بڑا حملہ کیا۔ اس حملے میں ٹینکوں سمیت بھاری توپ خانے کا استعمال بھی کیا جا رہا ہے۔
حیرت ہے، کوئی سمجھتا نہیں: قذافی
لیبیا کے رہنما معمر قذافی نے فرانسیسی اخبار کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ انہیں اس بات پر حیرت ہے کہ وہ ’دہشت گردی کے خلاف‘ جنگ لڑ رہے ہیں، اور دنیا ان کی بات سمجھ نہیں پا رہی۔
لیبیا میں بیرونی مداخلت غلط ہو گی، برازیل
برازیل کی وزارت خارجہ سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ لیبیا میں جاری مظاہروں اور سکیورٹی فورسز کی پرتشدد کارروائیوں کا حل بات چیت کے ذریعے نکالنےکی ضرورت ہے، نہ کہ عسکری مداخلت کے ذریعے۔
قذافی کے خلاف طاقت کا استعمال، جرمنی کی مخالفت
لیبیا میں حکومتی فورسز کی طرف سے مخالف طاقتوں پر بھاری اسلحے کے استعمال کے بعد فرانس اور برطانیہ لیبیا میں نو فلائی زون قائم کرنے کے حمایت کر رہے ہیں ، تاہم جرمنی نے لیبیا میں عسکری مداخلت کی مخالف کر دی ہے۔
لیبیا کی اپوزیشن نے قومی کونسل قائم کردی
لیبیا میں مظاہرین کے قیادت کرنے والے حزب اختلاف کے سیاست دانوں نے ان شہروں میں عبوری قومی کونسل کے قیام کا اعلان کیا ہے جہاں کا کنٹرول صدر معمر قذافی کے حامیوں نے کھودیا ہے۔
قذافی ’اب‘ اقتدار چھوڑ دیں، امریکی صدر
امریکی صدر باراک اوباما نے لیبیا کے رہنما معمر قذافی پر زور دیا ہے کہ وہ اب اقتدارسےعلٰحیدہ ہوجائیں۔ اوباما نے جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ قذافی اپنی قانونی حیثیت کھو چکے ہیں۔
Libyen Gaddafi
لیبیا میں زبردست عوامی مظاہروں اور سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے باعث یوں لگتا ہے کہ وہاں گزشتہ چار دہائیوں سے برسراقتدار معمر قذافی کی حکومت اب اپنے خاتمے کے قریب ہے۔
قذافی کو ہرصورت جانا ہو گا، سارکوزی
فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی نے ترک دارالحکومت انقرہ میں اپنے ایک بیان میں واضح الفاظ میں کہا ہے کہ اب لیبیا کی آزادی کا وقت آ چکا ہے اورمعمر قذافی کو ہر صورت میں اقتدار چھوڑنا پڑے گا۔
حامیوں کے لیے اسلحے کے دروازے کھول دیں گے، قذافی
معمر قذافی نے جمعے کو اپنے عوامی خطاب میں کہا ہے کہ وہ باغیوں کی سرکوبی کی غرض سے اپنے حامیوں کے لیے فوجی اثاثے عام کر دیں گے۔ یہ بات تب کہی گئی ہے، جب مظاہرین دارالحکومت طرابلس کا کنڑول سنبھالنے کی تگ ودو میں ہیں۔
مزید رپورٹیں
ملتے جلتے موضوعات سیکشن پر جائیں
ملتے جلتے موضوعات