1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیڈی گاگا کے مداح صدر اوباما سے بھی زیادہ

6 جولائی 2010

پاپ گلوکارہ لیڈی گاگا سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ فیس بک پر مداحوں کی تعداد کے لحاظ سے دنیا کی سب سے زیادہ معروف زندہ شخصیت بن گئی ہیں۔ فیس بک پر سب سے زیادہ فینز صرف مائیکل جیکسن کے ہیں، جن کا ایک برس قبل انتقال ہو چکا ہے۔

https://p.dw.com/p/OBNa
تصویر: AP

آن لائن سائٹ فیم کاؤنٹ کے ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق فیس بک پر لیڈی گاگا کے فینز کی تعداد گزشتہ روز تک ایک کروڑ چھ لاکھ تہتر ہزار چار سو چھہتر تھی۔ اس تحقیقی رپورٹ کے مطابق مداحوں کی اس تعداد کے ساتھ مجموعی طور پر لیڈی گاگا چھٹے جبکہ زندہ شخصیات میں پہلے نمبر پر آ گئی ہیں۔ اس فہرست میں آنجہانی مائیکل جیکسن چودہ ملین مداحوں کے ساتھ مشہور ترین شخصیت ہیں۔

Flash-Galerie Musik Sängerin Lady Gaga
لیڈی گاگا پرفارم کرتے ہوئےتصویر: AP

مداحوں کی تعداد کے اعتبار سے فیس بک کے جو صفحات سر فہرست ہیں، ان میں ٹیکساس ہولڈیم پوکر کے کھیل کا صفحہ پہلے، مائیکل جیکسن دوسرے، مافیا وارز تیسرے، فیس بک چوتھے اور امریکی ٹی وی شو ’’فیملی گائے‘‘ پانچویں نمبر پر ہیں۔

فیس کاؤنٹ سائٹ سے وابستہ ڈینیئل دیالوو کے مطابق لیڈی گاگا کے مداحوں کی تعداد میں اس برس دوگنا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ دیالوو کا کہنا ہے کہ فینز کی تعداد میں اضافے کو بنیاد مانا جائے، تو لیڈی گاگا کی شہرت میں سب سے زیادہ تیز رفتاری سے اضافہ ہو رہا ہے:’’دس ملین مداحوں کی موجودگی ایک ناقابل فراموش بات ہے۔ اس سے لیڈی گاگا اور فیس بک دونوں کی عوام تک غیر معمولی پہنچ کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔‘‘

G20 Gipfel Proteste Toronto Obama Flash-Galerie
صدر اوباما کے مداحوں کی تعداد 95 لاکھ کے قریب ہےتصویر: AP

لیڈی گاگا نے ابھی جمعے کے روز ہی اپنے ایک مختصر ویڈیو پیغام میں اپنے مداحوں کا شکریہ ادا کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ مداحوں کی بدولت ہی وہ یہ عالمی ریکارڈ قائم کرنے میں کامیاب ہو پائی ہیں۔

اس فہرست میں امریکی صدر باراک اوباما اپنے پچانوے لاکھ مداحوں کے ساتھ لیڈی گاگا کے بعد سب سے اہم شخصیت ہیں۔

گزشتہ ہفتے فوربز میگزین نے بھی چوبیس سالہ لیڈی گاگا کو دنیا کی با اثر ترین شخصیات کی فہرست میں جگہ دی تھی۔ فوربز میں لیڈی گاگا کو جگہ ٹی وی، جریدوں اور انٹرنیٹ پر ان کی جلوہ گری سے انہیں حاصل ہونے والی 62 ملین ڈالر کی کمائی کے باعث دی گئی تھی۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید