مارب کا دفاع کمزور ہو چکا ہے، یمنی حکومتی اہلکار
19 مارچ 2021خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ایک حکومتی عہدیدار کی شناخت مخفی رکھتے ہوئے بتایا کہ حوثی باغیوں نے کوہ ہلان پر قبضہ کر لیا ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ اس لڑائی میں اطراف کے درجنوں سپاہی مارے گئے ہیں۔
اس پہاڑ سے مارب کی طرف پیشقدمی ایک آسان مرحلہ تصور کیا جا رہا ہے۔ شیعہ باغی گزشتہ ایک ماہ سے مارب کو کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: حوثی باغیوں کا سعودی عرب کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر حملہ
حوثی باغی اور بین الاقوامی تسلیم یافتہ یمنی حکومت کی افواج سن دو ہزار چودہ سے عسکری کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ ایک اور حکومتی اہلکار نے بھی اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ مارب کا باغیوں کے کنٹرول میں جانے کا خطرہ سنگین ہو چکا ہے۔
اس اہلکار کے مطابق کوہ ہلان پر شکست نے اس شہر کو دفاع کمزور کر بنا دیا ہے۔ ناقدین کے مطابق مارب شہر پر باغیوں کا قبضہ حکومت کے لیے ایک بڑا دھچکا ثابت ہو گا کیونکہ اس شہر پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد وہ مزید آگے بڑھنے کے قابل ہو جائیں گے۔
سن دو ہزار پندرہ میں سعودی عسکری اتحاد نے یمنی حکومت کی مدد کی خاطر حوثی باغیوں کے خلاف فوجی کارروائی شروع کی تھی تاہم تاحال یہ عسکری اتحاد مطلوبہ اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔
دوسری طرف بین الاقوامی برداری کی کوشش ہے کہ یمنی بحران کا پرامن حل تلاش کیا جائے۔ اس حوالے سے مذاکرات کے کئی ادوار ہو چکے ہیں لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:کیا یمن میں جنگ تیل کے آخری قطرے تک جاری رہے گی؟
یمنی باغیوں کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کی کسی بھی ڈیل سے قبل سعودی عرب کو یمن کی ناکہ بندی ختم کرنا ہو گی۔ اقوام متحدہ کے مطابق یمن کا بحران دنیا کا سب سے بدترین انسانی المیہ بن چکا ہے۔
امریکا میں جو بائیڈن کے صدر بننے کے بعد نئی امریکی حکومت کی کوشش ہے کہ وہ یمن میں قیام امن کی نئی کوششیں شروع کرے۔ اس حوالے سے ابتدائی منصوبہ بندی شروع کی جا چکی ہے۔
ع ب / ع س / خبر رساں ادارے