ماریو مونٹی: اٹلی کے وزیر اعظم نامزد
14 نومبر 2011ماہر اقتصادیات ماریو مونٹی نے صدر کی جانب سے وزیر اعظم نامزد کیے جانے کے بعد اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ اپنی قوم اور سیاستدانوں کے تعاون سے اٹلی کو بحرانی دور سے پار لے جا سکتے ہیں۔ اطالوی صدر نے ماریو مونٹی کو سلویو بیرلسکونی کے وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہونے کے ایک روز بعد اس اعلیٰ منصب کے لیے نامزد کیا ہے۔ وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے سے قبل مونٹی کو پارلیمان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنا ہو گا۔
صدر نے ان کو حکومت سازی کا موقع فراہم کرتے ہوئے کہا کہ وہ سیاسی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کریں تاکہ وہ اس ملک کو اُس مشکل دور سے نکال سکیں، جس کا دوسری عالمی جنگ کے بعد اٹلی کو پہلی مرتبہ سامنا ہے۔
ماریو مونٹی عالمی اقتصادی منظر پر ایک بہت ہی اہم نام ہے۔ وہ اپنے اقتصادی علم کی بنا پر یورپی یونین کے کمشنر بھی رہ چکے ہیں۔ مونٹی کو اطالوی صدر نے نومبر کی 9 تاریخ کو پارلیمنٹ کے ایوان بالایعنی سینیٹ کا تاحیات رکن نامزد کیا تھا۔
ماریو مونٹی نے نامزدگی کے بعد اپنے پہلے بیان میں کہا کہ اس وقت اٹلی کی اقتصادیات حقیقی طور پر ایک ہنگامی دور سے گزر رہی ہے۔ مونٹی نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ معقولیت پسندی اور محتاط انداز میں قوم کو اس سے دور سے گزرنا ہو گا۔ نامزد وزیر اعظم کے مطابق اٹلی کو اس دشوار چیلنج کا سامنا کرتے ہوئے واپس اقتصادی استحکام کی جانب لوٹنا ہو گا اور مجموعی اتفاق و قوت وقت کا تقاضا ہے۔ مونٹی نے اپنی قوم پر واضح کیا کہ ان کا ملک یورپی یونین کے بانیوں میں سے ہے اور اس یونین میں وہ ایک کمزور عنصر کے طور پر ہرگز نہیں رہنا چاہتا۔
اڑسٹھ سالہ اقتصادیات کے پروفیسر ماریو مونٹی کو سیاسی جماعتوں کی حمایت سے کابینہ کو ترجیحی بنیادوں پر تشکیل دینا ہے۔ مختلف اورمخالف نظریات کی حامل سیاسی جماعتوں کی جانب سے مونٹی کی حمایت کے مشروط بیانات سامنے آئے ہیں۔ اٹلی میں اجرتیں زیادہ ہیں۔ پیداواری شرح گر چکی ہے۔ ملازمت کے مواقع محدود ہونے کی وجہ سے پورے ملک میں مایوسی پائی جاتی ہے۔ ماریو مونٹی کو اپنی قوم کو مایوسی کی دلدل سے باہر نکالنے کے لیے خاصی جانفشانی سے معاملات کو آگے بڑھانا ہو گا۔
روم میں بیرلسکونی کی جگہ جو ٹیکنوکریٹ حکومت معرض وجود میں آنے والی ہے، اسے حکومت کے غیرضروری اخراجات کو کنٹرول بھی کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بچتی اور کفایت شعاری کے ایک قابل عمل جامع پلان کو بھی وضع کرنا اہم معاملہ ہے۔ مالیاتی تجزیہ کاروں کے خیال میں نئی حکومت کو اس عمل میں آگے بڑھنے کے دوران عوامی غیض و غضب اور نفرت کا بھی سامنا ہو سکتا ہے لیکن ملکی معیشت کی بحالی کے لیے مشکل فیصلے ماریو مونٹی کی قیادت میں بننے والی نئی حکومت کی راہ دیکھ رہے ہیں۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عاطف بلوچ