1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ماسکوحملوں میں نوجوان مسلمان بیوہ ملوث تھی، روسی حکام

3 اپریل 2010

روسی حکام کے مطابق ماسکو میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں ایک 17 سالہ نوجوان مسلمان بیوہ لڑکی خودکش حملہ آوروں میں شامل تھی۔ یہ نوجوان لڑکی ایک عسکریت پسند کی بیوہ ہے۔

https://p.dw.com/p/MmQT
کم عمر خودکش بمبار اپنے شوہر کے ہمراہتصویر: AP

نیشنل اینٹی ٹیررسٹ کمیٹی کے مطابق ماسکو کے میٹرو اسٹیشنوں میں دو خواتین خودکش حملہ آوروں میں شامل یہ لڑکی Dzhennet Abdurakhmanova تھی اور اس کا تعلق شمالی قفقاذ کے علاقے داغستان سے تھا۔ اس سے قبل مقامی اخبار The Kommersant نے ایک تصویر شائع کی تھی، جس میں ایک کم عمر لڑکی شوہر کے ہمراہ دکھائی دے رہی تھی اور دونوں نے اپنے ہاتھوں میں پستول اٹھا رکھے تھے۔ اس لڑکی کا شوہر Umalat Magomedov تھا، جو اس سے قبل ایک واقعے میں ہلاک ہوگیا تھا۔

Terroranschläge in Moskauer Metro
ماسکو بم حملوں میں 46 افراد ہلاک ہوگئے تھےتصویر: picture alliance/dpa

انسداد دہشت گردی کے اس قومی ادارے کے مطابق ہلاک ہونے والی Dzhennet Abdurakhmanova حملہ آور لڑکی 1992 میں پیدا ہوئی اور یہ داغستان کے علاقے Khasavyurtsky کی رہائشی تھی۔ روسی دفتر استغاثہ نے بھی سترہ سالہ اس لڑکی کی شناخت ظاہر کر دی ہے۔ حکام کے مطابق اس لڑکی کا تعلق شمالی قفقاذ میں اسلامی شرعی قوانین پر مبنی ایک ریاست کے لئے مسلح جدوجہد کرنے والی تنظیم امارت آف قفقاذ سے تھا۔ حملے کے بعد ایک ویب سائٹ پر جاری کردہ اپنے بیان میں اس تنظیم کے سربراہ دوکو عمروف نے کہا تھا کہ ان کے حکم پر یہ حملے کئے گئے۔

ایک روز قبل علاقے کا دورہ کرنے والے روسی صدر دیمتری میدویدیف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مسلح جنگجوؤں کے تمام ٹھکانے تباہ کردئے جائیں گے۔ روسی صدر کے مطابق واقعے کی تحقیقات شفاف اور تیز رفتار انداز سے آگے بڑھ رہی ہیں اور اس واقعے میں ملوث افراد کو سخت سزا دی جائے گی۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : کشور مصطفیٰ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید