مردہ گائے کی لاش کیوں نہ اٹھائی، دلت حاملہ خاتون پر تشدد
26 ستمبر 2016خبر رساں ادارے اے ایف پی نے پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ بھارت میں ’نچلی ذات‘ سے تعلق رکھنے والی ایک حاملہ خاتون اور اس کے گھر والوں کو اس لیے تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا کیونکہ انہوں نے ایک گائے کی لاش کو وہاں سے اٹھانے سے انکار کر دیا تھا۔
بتایا گیا ہے کہ ریاست گجرات کی نانسکنتھا ڈسٹرکٹ کے ایک گاؤں میں دلت کمیونٹی نے کئی ہفتوں سے جاری ہڑتال کی وجہ سے کام کرنا چھوڑ رکھا ہے اور اسی وجہ سے اس خاتون نے صفائی سے انکار کیا تھا۔ ریاست گجرات میں جولائی میں دلت کمیونٹی کے چار افراد کو عوام کی طرف سے تشدد کا نشانہ بنائے جانے پر یہ برادری ہڑتال کیے ہوئے ہے۔
پولیس افسر بی اے چاویدا نے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ پانچ ماہ کی حاملہ خاتون سنگیتا راناواسیا کو تشدد کا نشانہ بنانے کے الزام میں چھ مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سات بچوں کی ماں سنگیتا اور اس کے گھر والے ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ بی اے چاویدا کے مطابق تشدد کا یہ واقعہ جمعے کے دن رونما ہوا تھا۔
گجرات میں دلت کمیونٹی کے زیادہ تر لوگ ہلاک شدہ جانوروں کی لاشیں سڑکوں سے اٹھاتے ہیں۔ اس کمیونٹی کی طرف سے ہڑتال کے نتیجے میں ریاست کے کئی مقامات پر مردہ جانور اٹھانے والا کوئی نہیں بلکہ ان کی لاشیں سڑکوں پر پڑی دیکھی جا سکتی ہیں۔
بی اے چاویدا کے مطابق گاؤں والے غصے میں تھے کیونکہ دلت کمیونٹی نے ہڑتال کی وجہ سے گائے کی لاش کو وہاں سے اٹھانے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کے گھر والوں کو پولیس کی طرف سے سکیورٹی فراہم کر دی گئی ہے۔