1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مرے ہوئے انسانوں کی فلم سازی آسان نہیں، روزی

عاطف بلوچ19 فروری 2016

مہاجرین کی تباہ حال کشتیوں میں لاشوں کو دیکھ کر پہلے تو فلم میکر جان فرانکو ہچکچائے۔ لیکن پھر انہوں نے سوچا کہ اگر وہ ان دلخراش مناظر کی عکس بندی نہیں کرتے تو لوگوں کو حقائق کیسے معلوم ہوں گے؟

https://p.dw.com/p/1HykJ
Berlinale 2016 Filmszene Fuocoammare
اس فلم کی شوٹنگ کے دوران روزی نے اطالوی بحریہ کے ساتھ بھی سفر کیاتصویر: Berlinale

اریتریا میں پیدا ہونے والے اطالوی فلم ڈائریکٹر جان فرانکو روزی کی ایک فلم برلن کے بین الاقوامی فلم میلے میں گولڈن بیئر کے مقابلے میں شامل ہے۔ ’سمندر میں آگ‘ نامی اس فلم میں انہوں نے مہاجرین کے مسائل اور اس سے جڑی دکھ بھری کہانیوں کو منظر عام پر لانے کی کوشش کی ہے۔

مہاجرین کی صعوبتوں اور اس شدید بحران کی ان دیکھی داستانوں کو منظر عام پر لانے کے لیے روزی نے اپنی اس فلم کی شوٹنگ کا سلسلہ ایک برس تک جاری رکھا۔ انہوں نے زیادہ تر عکس بندی اٹلی کے جزیرے لامپے ڈوسا میں کی، جو شمالی افریقہ سے یورپ پہنچنے والے مہاجرین کی پہلی منزل قرار دیا جاتا ہے۔

اس فلم کی شوٹنگ کے دوران روزی نے اطالوی بحریہ کے ساتھ بھی سفر کیا تاکہ مہاجرین کی سمندر میں بھٹکتی کشتیوں کی حقیقی انداز میں فلم سازی کی جا سکے۔ اسی دوران انہوں نے ایسی کشتیاں بھی دیکھیں، جن میں سوار مہاجرین کی حالت زار بیان سے باہر ہے۔

روزی کی فلم کے کچھ منظر تو اتنے جاندار ہیں کہ اسے دیکھتے ہی فلم بین ایک دھچکا محسوس کرتا ہے۔ اس فلم میں انہوں نے ایک ایسی کشتی کے مناظر بھی دیکھائے ہیں، جس میں سوار بھوکے پیاسے مہاجرین ساحل کے انتظار میں بے حال ہیں۔ اس کے علاوہ یورپ پہنچنے کی کوشش میں جان کھو دینے والے مہاجرین کی عکاسی اس تمام بحران کو انسانی رویوں کے تناظر میں جانچنے کی کوشش کرتا ہے۔

روزی نے نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ جب انہوں نے ایک کشتی میں مہاجرین کی لاشیں دیکھیں تو وہ دنگ رہ گئے اور انہیں شرم محسوس ہوئی۔ وہ کہتے ہیں کہ تب انہوں نے سوچا کہ وہ یہ سین شوٹ نہیں کریں گے۔

روزی کا کہنا تھا، ’’میں نے کہا کہ میں ان مناظر کی فلمبندی نہیں کروں گا۔ لیکن ایک المیہ میرے سامنے تھا۔ تب میں نے سوچا کہ مجھے یہ مناظر لوگوں کو دیکھانا چاہییں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ کچھ مہاجر کشتی کے انجن سے خارج ہونے والے دھوئیں کی وجہ سے بھی ہلاک ہوئے۔ انہوں نے کہا، ’’یہ روز ہو رہا ہے۔‘‘

Berlinale 2016 Film Fuocoammare
فلم ڈائریکٹر جان فرانکو روزی کی فلم ’سمندر میںآگ‘ برلن کے بین الاقوامی فلم میلے میں گولڈن بیئر کے مقابلے میں شامل ہےتصویر: Berlinale

’سمندر میں آگ‘ نامی اس فلم کی مرکزی کہانی ایک ایسے دس سالہ بچے کے گرد گھومتی ہے، جو اس بحران کا اپنی نظر سے مشاہدہ کر رہا ہوتا ہے۔ روزی نے کہا، ’’ہم سب اس المیے کے ذمہ دار ہیں، جو ہم اپنی آنکھوں سے دیکھ سکتے ہیں۔‘‘

روزی کے مطابق ان کی اس فلم میں اس بحران کا کوئی حل نہیں دیا گیا لیکن اس سے اس مسئلے کے بارے میں آگاہی ضرور ہوئی ہے۔ وینس فلم میلے میں اپنی فلم Sacro GRA پر بہترین فلم کا انعام حاصل کرنے والے روزی کی فلم ’سمندر میں آگ‘ برلینالے میں گولڈن بیئر کی کیٹیگری میں شامل ہے۔ اس کیٹیگری میں مجموعی طور پر انیس فلمیں شامل ہیں، جن میں سے بہترین فلم کو ہفتہ بیس فروری کے روز گولڈن بیئر دیا جائے گا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید