مستحکم افغانستان کی چابی پاکستان میں ہے، جرمن وزیر خارجہ
11 مارچ 2019جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے آج بروز پیر شمالی افغان شہر مزار شریف میں جرمن فوجیوں سے ملاقات کی اور اُن کی افغانستان میں خدمات کا شکریہ ادا کیا۔ افغانستان میں جرمن افواج کے مشن کی مدت رواں ماہ کے آخر اکتیس مارچ تک ختم ہو رہی ہے۔ اس حوالے سے وزیر خارجہ نے خبردار کیا کہ اگر ابھی جرمن افواج واپس بلائی گئیں تو اب تک حاصل کی گئی تمام کامیابیاں ضائع ہوجائیں گی۔ افغانستان میں جرمن افواج کی تعیناتی میں توسیع کا معاملہ ابھی جرمن وفاقی پارلیمان میں زیر غور ہے۔
افغان دارالحکومت کابل میں جرمن وزیر خارجہ نے افغان صدر اشرف غنی سے آج ملاقات کی ہے۔ وزارت خارجہ کے مطابق ہائیکو ماس نے افغان صدر سے ملاقات کے دوران کہا کہ جرمنی افغانستان میں جمہوری عمل میں تسلسل اور اصلاحات کی توقع رکھتا ہے۔
افغانستان میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے ریزولیوٹ سپورٹ مشن کے تحت جرمنی کے ایک ہزار تین سو فوجی اہلکار تعینات ہیں جو طالبان کے خلاف جاری جنگ میں افغان سکیورٹی فورسز کو تربیت فراہم کرتے ہیں۔
ہائیکو ماس افغانستان کے بعد پاکستان جائیں گے۔ قبل ازیں جرمن دارالحکومت برلن میں افغانستان اور پاکستان کے دورے سے پہلے وزیر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ اس دورے کا مقصد ایک واضح پیغام بھیجنا ہے کہ جرمنی اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے پر ثابت قدم ہے۔ وزیر خارجہ نے امریکا کی جانب سے طالبان کے ساتھ مذاکراتی عمل کو بھی سراہا۔ ان کے بقول، ’’جرمنی افغانستان میں جاری تنازعات کے پر امن حل اور خطے کی معاشی ترقی کو یقینی بنانا چاہتا ہے۔‘‘
برلن میں گفتگو کے دوران ہائیکو ماس نے مزید کہا کہ مستحکم افغانستان کی چابی پاکستان میں ہے۔ جس کی وجہ سے وہ افغانستان کے دورے کے بعد اسلام آباد کا دورہ بھی کریں گے۔ ہائیکو ماس کے بقول وہ اسلام آباد اور کابل حکومت کے مابین تعاون کو یقینی اور مضبوط بنانے پر زور دیں گے۔
علاوہ ازیں جرمن وزیر خارجہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی پر بھی بات چیت کریں گے۔ جرمن وزیر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ اسلام آباد اور دہلی حکومت کو مذاکرات کے دروازے ہمیشہ کھلے رکھنے چاہییں۔ ہائیکو ماس کے مطابق خطے میں استحکام کے ذریعے اقتصادی تعلقات کو فائدہ ہوگا اور آبادی کے اعتبار سے دنیا کا چھٹہ بڑا ملک پاکستان بطور پارٹنر بھرپور صلاحیت کا حامل ہے۔