1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مسجد اقصیٰ تنازع:اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس

4 جنوری 2023

مسجد اقصیٰ کے حالیہ تنازع پرجمعرات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہو سکتا ہے۔ ایک اسرائیلی وزیر کے مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کے تنازع پرمتحدہ عرب امارات اور چین نے اجلاس طلب کرنے کی اپیل کی تھی۔

https://p.dw.com/p/4Lj55
Afghanistan Kabul | Polizei
تصویر: Alfred Yaghobzadeh/abaca/picture alliance

اسرائیل کے انتہائی قوم پرست وزیر سلامتی اتمار بین گویر کے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں داخل ہونے کے واقعے کی دنیا کے متعدد اور بالخصوص مسلم ممالک میں سخت مذمت کی جارہی ہے۔ چین اور متحدہ عرب امارات نے اس معاملے پر اقوام متحدہ سے سلامتی کونسل کی ہنگامی میٹنگ طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سفارت کاروں کے مطابق جمعرات کے روز یہ میٹنگ ہو سکتی ہے۔

 بین گویر منگل کے روز مختصر وقت کے لیے یروشلم میں مسجد اقصیٰ کے احاطے میں داخل ہوئے تھے۔ اسرائیلی میڈیا نے ٹیمپل ماؤنٹ کے علاقے میں پولیس افسران کے ساتھ دائیں بازو کے اس قوم پرست سیاستدان کی تصاویر اور ویڈیوز شائع کی تھیں۔

اسرائیلی وزیر کا دورہ بیت المقدس، مسلمان ممالک کا احتجاج

فلسطینیوں کے علاوہ مصر، اردن، سعودی عرب، ترکی اور متحدہ عرب امارات نیز دنیا کے دیگر ملکوں نے بھی بین گویر کے اس اقدام کی مذمت کی ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہوتصویر: Abir Sultan/Pool EPA/AP/dpa/picture alliance

اسرائیلی وزیر اعظم کا دورہ امارات ملتوی

اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نیتن یاہو نے اگلے ہفتے متحدہ عرب امارات کا اپنا مجوزہ دورہ فروری تک کے لیے ملتوی کر دیا ہے۔

 حالانکہ اسرائیلی وزیر اعظم کے قریبی ذرائع نے اس بات کی تردید کی ہے کہ دورے کی ملتوی کا مسجد اقصیٰ کے واقعے سے کوئی تعلق ہے۔

وزیر اعظم نیتن یاہو نے منگل کے روز ایک بیان جاری کرکے دعویٰ کیا کہ "وہ ٹمپل ماونٹ (مسجد اقصیٰ کمپاونڈ) میں کسی بھی تبدیلی کے بغیر صورت حال جوں کا توں برقرار رکھنے پر سختی سے کاربند ہیں۔"

عرب لیگ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ میں یہودیوں کو عبادت سے روکے

اسرائیلی اپوزیشن لیڈر اور سابق وزیر اعظم یائر لیپیڈ نے پیر کے روز متنبہ کیا تھا کہ بین گویر کے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں جانے کے پروگرام سے تشدد بھڑک سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگوں کی زندگیوں کو جان بوجھ کر خطرے میں ڈالنے کی کوشش ہے۔

 بین گویر منگل کے روز مختصر وقت کے لیے یروشلم میں مسجد اقصیٰ کے احاطے میں داخل ہوئے تھے
 بین گویر منگل کے روز مختصر وقت کے لیے یروشلم میں مسجد اقصیٰ کے احاطے میں داخل ہوئے تھےتصویر: Minhelet Har-Habait/AFP

امریکہ کا اظہار تشویش

اسرائیل کے قریبی حلیف امریکہ نے بھی اس نئی پیش رفت پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کا کہنا تھا، "ہم کسی بھی ایسی یک طرفہ کارروائی کے سلسلے میں سخت فکر مند ہیں جو کشیدگی میں اضافے کا موجب ہو کیونکہ ہم اس کے برخلاف دیکھنا چاہتے ہیں۔"

انہوں نے کہا کہ امریکہ اس موقف پر سختی سے قائم ہے کہ یروشلم میں تاریخی مقامات کی پورے احترام کے ساتھ حیثیت جوں کا توں برقرار رہے۔

تریپن سال بعد بیت المقدس میں حرم الشریف نمازیوں کے لیے پھر بند

انہوں نے کہا کہ ایسی کوئی بھی حرکت سے، جس سے صورت حال میں کسی طرح کی تبدیلی آتی ہے، "ناقابل قبول" ہے۔

مسجد اقصیٰ کے احاطے کو یہودی ٹیمپل ماونٹ کہتے ہیں۔ یہ جگہ مسلمانوں اور یہودیوں دونوں کے لیے ہی یکساں طور پر متبرک ہے۔ تاہم یہودی روایتی طور پر یہ یقین رکھتے ہیں کہ یہ جگہ اتنی متبرک ہے کہ یہاں پاوں نہیں رکھنے چاہئیں۔ اسرائیل کے چیف ربی آئزک یوسف نے مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کے لیے بین گویر کی نکتہ چینی کی ہے۔

 ج ا/ ص ز (روئٹرز، اے ایف پی)

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید