’مسعود اظہر پر پابندیاں عائد کی جائیں‘
28 فروری 2019خبر رساں ادارے اے ایف پی نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ ان تینوں ممالک کی جانب سے بدھ 27 فروری کو یہ مطالبہ پاکستان اور بھارت کے مابین حالیہ کشیدگی کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سلامتی کونسل کے پاس ان تنیوں ممالک کی درخواست پر ردعمل ظاہر کرنے کے لیے دس دن ہیں۔
اس سے قبل مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کی دو کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔ چین نے 2016ء اور 2017ء میں جیش محمد کے سربراہ پر پابندیاں عائد کرنے کا راستہ روکا تھا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق توقع ہے کہ چین اس مرتبہ بھی اس قرارداد پر اعتراض اٹھائے گا۔
جیش محمد پاکستان میں قائم کی جانے والی ایک ایسی تنظیم ہے، جو بھارت میں ہونے والے کئی حملوں کی ذمہ داری قبول کر چکی ہے۔ اس تنظیم کو 2001ء میں ہی دہشت گرد گروہ قرار دیا جا چکا ہے۔
مسعود اظہر پر پابندیاں عائد کرنے کی اگر یہ کوشش کامیاب ہو جاتی تو پھر ان کے اثاثے منجمد کر دیے جائیں گے اور وہ عالمی سطح پر کہیں سفر بھی نہیں کر پائیں گے۔
جیش محمد نے ابھی 14 فرروی کو بھارتی کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ایک فوجی قافلے پر ہوئے خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ اس واقعے میں نیم فوجی دستوں کے چالیس سے زائد اہلکار مارے گئے تھے۔
بھارت نے اس واقعے کے رد عمل میں پاکستانی سرزمین پر جیش محمد کے ٹھکانے کو نشانہ بنانے اور تین سو مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا تھا۔ دوسری جانب پاکستان ان بھارتی دعوؤں کو مسترد کیا ہے۔