مشرف کے لئےسیاست میں جگہ نہیں: پاکستانی رہنما
11 ستمبر 2010مشرف نے برطانوی نشریاتی ادارے کے ساتھ اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ ایک نئی سیاسی جماعت کے ساتھ اگلے پارلیمانی انتخابات میں شامل ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ پاکستان میں آئندہ انتخابات میں سن 2013ء میں منعقد ہونے ہیں۔
پاکستانی کی مذہبی سیاسی پارٹی جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ نے فرانسیسی خبر رساں ادارے AFP سے بات چیت میں کہا: ’’مشرف ایک ’بزدل‘ انسان ہے اور وہ کبھی پاکستان واپس نہیں آئے گا۔‘‘
لیاقت بلوچ کے مطابق ملک اپنی تاریخ کے جن بدترین بحرانوں سے گزر رہا ہے، ان کی وجہ سابق صدر مشرف کی غلط پالیسیاں ہیں۔
’’نہ اسے عوام کی حمایت حاصل ہو گی اور نہ ہی اس میں پاکستان واپسی کی ہمت ہو گی۔‘‘
سابق صدر اور ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف نے اپنے ایک تازہ انٹرویو میں کہا تھا کہ انہیں اس بات کی کوئی پرواہ نہیں کہ وطن واپسی پر ان کے خلاف کسی قسم کی کوئی قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ملک کو اس بدترین صورتحال سے نکالنے کے لئے اپنی سی کوشش ضرور کریں گے۔
پاکستان میں اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ نواز کے ترجمان صدیق الفاروق نے مشرف کے اس انٹرویو پر اپنے ردعمل میں کہا : ’’فوج کے بہادر کمانڈو نے ملکی عدالتوں کا سامنا کرنے کے بجائے ملک سے فرار ہونا مقدم سمجھا تھا۔‘‘
سابق جنرل مشرف نے سن 1999ء میں ایک فوجی بغاوت کے ذریعے اس وقت کے منتخب وزیراعظم نواز شریف کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔ سن 2008ء میں صدارتی عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد سے اب تک مشرف لندن میں سکونت اختیار کئے ہوئے ہیں۔
فاروق کے مطابق : ’’اگر وہ یہ سوچ رہے ہیں کہ وہ ایک مرتبہ پھر پاکستان کے صدر بن جائیں گے تو وہ احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔‘‘
فاروق نے کہا کہ مشرف کو یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ انہیں وطن واپسی پر عدالتوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : عصمت جبیں