مشکل گھڑی میں ثانیہ مرزا کی دِلجوئی
17 جنوری 2011کراچی میں ریڈیو ڈوئچے ویلے کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں شعیب ملک کا کہنا تھا کہ عالمی کپ کھیلنا ہر کھلاڑی کی خواہش ہوتی ہے اور جب آپ زندگی کی بہترین فارم میں ہوتے ہوئے بھی اس میں شرکت نہ کر سکیں تو افسوس کے سوا کیا جا سکتا ہے۔
شعیب ملک نے کہا کہ کرکٹ میرا جنون ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ میں اس ورلڈ کپ میں پاکستان کو جتوا سکتا تھا اس لیے خود کو سمجھانا مشکل ہو رہا ہے تاہم یہ زندگی اور کرکٹ کا اختتام تو نہیں۔
ملک کے سب سے بڑے ڈومیسٹک ٹورنامنٹ قائد اعظم ٹرافی کے صرف چھ میچوں میں شعیب ملک کی سکور کردہ چار سینچریاں اور799 رنز بھی سلیکٹرز کو متاثر نہ کر سکے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ سرکاری طور پر تو اس کی وضاحت کرنے کو تیار نہیں مگرمصدقہ اطلاعات کے مطابق پی سی بی کی 'انٹیگریٹی کمیٹی' کی طرف سے کلیئرنس نہ ملنے پرہی شعیب ملک کو عالمی کپ سے باہر کیا گیا۔
پی سی بی نے انگلینڈ میں سامنے آنے والے اسپاٹ فکسنگ سکینڈل کے بعد اپنے شبہات دورکرنے کے لئے شعیب ملک سے ان کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی تھیں۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق شعیب ملک لندن میں اپنے ایک بینک اکاﺅنٹ میں بھارت سے منتقل ہونے والے 90 ہزار پاﺅنڈز کا جواز 'انٹریگریٹی کمیٹی' کو فراہم کرنے میں ناکام رہے۔ تاہم شعیب ملک نے اسے محض میڈیا کی قیاس آرائی قرار دیا اور کہا کہ انہوں نے کرکٹ بورڈ سے کوئی چیز نہیں چھپائی۔ شعیب نے کہا، "پاکستان میں آپ کے اکاﺅنٹ کا پتہ چلایا جا سکتا ہے مگر کسی کے غیر ملکی اکاﺅنٹس کے بارے معلومات حاصل کرنا اکاﺅنٹ ہولڈر کے ایماءکے بغیر ناممکن ہے، تاہم میں نے ملک اور بیرون ملک اپنے تمام اثاثوں کی تفصیلات بورڈ کے سامنے پیش کر کے اپنا فرض پورا کر دیا تھا۔ اب سلیکٹ کیوں نہیں ہو سکا اس کا جواب سلیکٹرز ہی دے سکتے ہیں۔"انہوں نے کہا کہ میں کسی پر الزام تراشی کے حق میں نہیں ہوں اس لیے کرکٹ میں جو بھی مواقع ملیں گے ان سے فائدہ اٹھاتا رہوں گا۔
شعیب ملک پر میچ فکسنگ کا ہی الزام لگا کر ان کےخلاف لاہور کے ایک وکیل اشتیاق احمدچوہدری نے مقامی عدالت میں مقدمہ بھی دائر کیا ہے۔
ایسے میں جبکہ شعیب ملک کے ستارے گردش میں ہیں بھارتی ٹینس سٹار اور ملک کی اہلیہ ثانیہ مرز اپنے شوہر کی دلجوئی کر رہی ہیں۔ شعیب کے مطابق "ثانیہ خود بھی سپورٹس ویمن ہیں اور اس طرح کے مراحل سے گز ر چکی ہیں اس لیے وہ اس مشکل وقت میں میری حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔" شعیب ملک کا کہنا تھا کہ وہ خود کو خوش قسمت سمجھتے ہیں کہ انہیں ثانیہ مرزا جیسی مددگار بیوی ملی۔
شعیب ملک کو ون ڈے اور ٹونٹی 20 کرکٹ کا اسپیشلسٹ سمجھا جاتا ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں ناکامیوں کے باوجود وہ طویل دورانیے کی کرکٹ کو خیرباد کہنے کا کو ئی ارادہ نہیں رکھتے۔ ملک نے کہا، "میری ٹیسٹ میں کاکردگی اچھی نہیں رہی مگر میں نے اس سیزن میں اس کے لیے بے پناہ محنت کی۔ میں میدان چھوڑنے والوں میں سے نہیں ہوں اور ابھی سات آٹھ سال ہر طرز کی کرکٹ کھیل سکتا ہوں۔"
اگلے ماہ ہونے والے عالمی کپ میں پاکستان ٹیم کے امکانات پر گفتگو کرتے ہوئے شعیب ملک کا کہنا تھا پاکستانی ٹیم کا کمبیشن بن رہا ہے تاہم سینئر کھلاڑیوں کو ہی حتمی ٹیم میں شامل ہونا چاہیے کیونکہ عالمی کپ جیسے ایونٹ کا دباﺅ صرف سینئر کھلاڑی ہی لے سکتے ہیں۔
رپورٹ: طارق سعید، کراچی
ادارت: افسراعوان