مغربی ایران میں دو مظاہرین ہلاک
31 دسمبر 2017ایران کی نیم سرکاری نیوز ایجنسی مہر کے مطابق مغربی ایران میں شبینہ مظاہرے میں دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ان مظاہرین کی ہلاکت ایرانی صوبے لُرستان کے شہر دورُود میں ہوئی۔ صوبائی گورنر کے سکیورٹی مشیر حبیب اللہ خجستہ پور کا کہنا ہے کہ یہ افراد ایک غیرقانونی اجتماع میں شریک تھے۔
’دنیا دیکھ رہی ہے‘، ایران میں مظاہروں پر ٹرمپ کی تنبیہ
مظاہرین کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے، ایرانی مذہبی رہنما
ایران کے خلاف ٹرمپ کو ناکامی دیکھنا پڑے گی، خامنہ ای
اسلامی عقائد کی خلاف ورزی، نرم رویہ اختیار کرنے کا فیصلہ
دورود سے اپ لوڈ کی جانے والی ویڈیوز میں خون میں لت پت زخمیوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ دونوں ہلاک ہونے والوں کو گولیاں لگی تھیں۔ پاسداران انقلاب کی رپورٹ کے مطابق دورود میں ہونے والی ہلاکتیں شرپسند عناصر کی جانب سے کی جانے والی فائرنگ کا نتیجہ ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق ان مسلح افراد کے پاس جدید فوجی ہتھیار تھے۔
سکیورٹی مشیر خجستہ پور نے مظاہرین کی ہلاکت بارے کوئی تفصیل فراہم نہیں کی۔ اتوار اکتیس دسمبر کو ایرانی حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ ایسے مظاہروں میں شریک ہونے والے افراد کو انجام کار شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ایرانی شہروں میں ہونے والے مظاہروں میں درجنوں افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں۔ مظاہروں کا سلسلہ دن کے ساتھ ساتھ رات میں بھی جاری ہے جبکہ تہران میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا بتایا گیا ہے۔
دو روز قبل ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ العظمیٰ علی خامنہ ای کے نمائندے اور مشہد شہر کے اعلیٰ ترین مذہبی عالم آیت اللہ احمد عَلم الہدٰی نے شہری انتظامیہ، صوبائی حکومت اور وفاقی حکومت سے کہا ہے کہ وہ اُن افراد کے خلاف سخت اقدامات کرے جو حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ہفتہ تیس دسمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ایران میں شروع ہونے والے مظاہروں پر اپنا ردعمل ظاہر کیا تھا۔ ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ بہت سی رپورٹس ہیں کہ پرامن ایرانی شہری حکومتی بدعنوانی اور ریاستی وسائل کو دوسرے ممالک میں دہشت گردی کے فروغ پر استعمال کرنے پر تنگ ہیں۔
یہ امر اہم ہے کہ ایرانی شہر مشہد سے جمعرات اٹھائیس دسمبر سے مہنگائی کے خلاف اور معاشی مشکلات کے تناظر میں شروع ہونے والا مظاہروں کا سلسلہ کئی اور شہروں تک پھیل چکا ہے۔ ہفتہ تیس دسمبر کو ایرانی حکومت کی حمایت میں بھی دارالحکومت تہران میں ایک ریلی نکالی گئی تھی۔