1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کا ایک اور برا ریکارڈ پاکستان کے نام

11 اکتوبر 2024

ملتان ٹیسٹ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم ٹیسٹ میچوں کی اب تک کی تاریخ میں پہلی اننگز میں پانچ سو سے زائد رنز بنانے کے باوجود ایک اننگز سے شکست کھانے والی پہلی ٹیم بن گئی۔

https://p.dw.com/p/4ldH1
تصویر: AAMIR QURESHI/AFP

انگلینڈ اور پاکستان کے مابین ملتان میں جاری پہلے ٹیسٹ کا آخری روز شروع ہوا تو اگرچہ پاکستان کی شکست نوشتہ دیوار تھی، لیکن پاکستانی شائقین کرکٹ موہوم سی امید لیے ہوئے تھے کہ ٹیسٹ میچوں کی 147 سالہ تاریخ کے ایک بدنما ریکارڈ سے شاید بچا جا سکے۔

تاہم سلمان علی آغا اور عامر جمال کے مابین جاری پارٹنرشپ ختم ہوتے ہی یہ امیدیں دم توڑتی گئیں اور لنچ کے وقفے سے قبل ہی پاکستانی ٹیم 220 رنز بنا کر آل آؤٹ ہو گئی۔

ابرار احمد گزشتہ روز سے بخار میں مبتلا ہو کر ملتان کے ایک ہسپتال میں زیر علاج تھے، اس لیے وہ بیٹنگ کے لیے میدان میں نہ آ سکے۔

یوں انگلینڈ نے یہ میچ ایک اننگز اور 47 رنز سے جیت لیا، اور پاکستان کا اپنے ہی ہوم گراؤنڈ پر ٹیسٹ میچ نہ جیت پانے کا سلسلہ مسلسل گیارہویں میچ میں بھی برقرار رہا۔

پاکستان نے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں ایک نیا لیکن بدنما ریکارڈ بھی اپنے نام کر لیا، یعنی پہلی اننگز میں پانچ سو سے زائد رنز بنانے کے باوجود ایک اننگز سے شکست کھانے کا ریکارڈ۔
اس میچ میں انگلینڈ نے رنزوں کا پہاڑ کھڑا کیا اور کئی نئے عالمی ریکارڈز اپنے نام کیے، جو درج ذیل ہیں۔ 

اس صدی کا سب سے زیادہ مجموعی سکور

انگلینڈ ٹیسٹ کرکٹ کی ایک اننگز میں اس صدی میں پہلی مرتبہ آٹھ سو سے زیادہ رنز بنانے والی ٹیم بن گئی ہے۔ پاکستان کے خلاف بھی پہلی مرتبہ کسی ٹیم نے اتنے زیادہ رنز بنائے ہیں۔ اس سے قبل سری لنکا نے سن 2009 میں پاکستان کے خلاف 765 رنز بنائے تھے۔

ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں صرف تین مرتبہ اس سے زیادہ رنز بنائے گئے ہیں۔ سرلی لنکا نے سن 1997 میں انڈیا کے خلاف چھ وکٹیں گنوا  کر 952 رنز بنائے تھے، جب کہ 1938 میں انگلینڈ نے آسٹریلیا کے خلاف سات وکٹوں کے نقصان پر 903 جب کہ 1930 میں انگلینڈ ہی نے ویسٹ انڈیز کے خلاف 849 رنز بنائے تھے۔

پارٹنرشپ کا نیا ریکارڈ

جو روٹ اور ہیری بروکس نے ملتان ٹیسٹ میں 454 رنز کی پارٹنرشپ بنائی جو انگلینڈ کے لیے ایک نیا ریکارڈ ہے۔ ان دونوں نے سن 1957 میں بنایا گیا ریکارڈ توڑا جب کولن کوڈرے اور پیٹر مے نے 411 رنز بنائے تھے۔

یہ پاکستان کے خلاف بھی ٹیسٹ میچ کی تاریخ پارٹنرشپ کا نیا ریکارڈ سے۔ گذشتہ ریکارڈ 1958 میں بنا تھا جب کونراڈ ہنٹ اور گیری سوبرز نے 446 رنز بنائے تھے۔

Pakistan Rawalpindi | Cricket: England v Pakistan
تصویر: AAMIR QURESHI/AFP

ان دونوں کھلاڑیوں نے چوتھی وکٹ پارٹنرشپ کا بھی نیا ریکارڈ بنایا ہے جب کہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں مجموعی طور پر یہ چوتھی بڑی پارٹنرشپ ہے۔

جو روٹ سب سے زیادہ رنز بنانے والے پانچویں کھلاڑی

انگلش بیٹر جو روٹ نے ملتان میں 262 رنز بنائے جس کے بعد وہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والوں کی فہرست میں پانچویں نمبر پر آ گئے ہیں۔

اب صرف سچن ٹنڈولکر، رکی پونٹنگ، یاک کیلس اور راہول ڈریوڈ ان سے آگے ہیں۔

ہیری بروک کا ریکارڈ

جو روٹ کے ساتھ ساتھ ہیری بروک نے بھی اپنا نیا ریکارڈ بنایا۔ انہوں نے صرف 310 گیندوں پر 300 رنز مکمل کیے کی جو ٹیسٹ کرکٹ کی دوسری تیز ترین ٹرپل سینچری ہے۔ ٹرپل سینچری کا ہدف عبور کرنے والے وہ چھٹے انگلش بیٹر ہیں۔ انگلینڈ کی جانب سے آخری مرتبہ یہ سنگ میل گراہم گوچ نے سن 1990 میں عبور کیا تھا۔

پاکستانی گیند بازوں کا 'تباہ کن ریکارڈ‘

جہاں انگلش بلے بازوں نے ریکارڈز بنائے تو وہی پاکستانی گیند بازوں کے لیے بھی برے ہی سہی، لیکن نئے ریکارڈز ضرور بن گئے۔ پاکستان کے چھ باؤلرز نے ایک اننگز میں 100 سے زیادہ رنز دیے۔ ایسا ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں صرف مرتبہ پہلے ہو چکا ہے جب 2004 میں زمبابوے کے چھ گیند بازوں نے سری لنکا کے خلاف کھیلتے ہوئے اتنے رنز دیے تھے۔

افغانستان کی قومی کرکٹ ٹیم نے تاریخ رقم کر دی