1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مودی کی پوٹن سے بات چیت اور بھارت کو امریکی نصیحت

جاوید اختر، نئی دہلی
9 جولائی 2024

امریکہ نے بھارت سے کہا کہ وہ ماسکو پر یوکرین کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کا احترام کرنے کے لیے زور دے۔ ادھر وزیر اعظم مودی نے روسی صدر پوٹن سے غیر رسمی بات چیت میں یوکرین جنگ کو ختم کرنے کی براہ راست اپیل کی۔

https://p.dw.com/p/4i394
وزیر اعظم مودی اور صدر پوٹن کے درمیان گزشتہ ایک دہائی میں یہ سولہویں ملاقات ہے
وزیر اعظم مودی اور صدر پوٹن کے درمیان گزشتہ ایک دہائی میں یہ سولہویں ملاقات ہےتصویر: Gavriil Grigorov/Sputnik/Kremlin Pool Photo via AP/picture alliance

بھارتی خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق ماسکو میں روسی صدر کی سرکاری رہائش گاہ پر عشائیہ کے دوران بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے صدر ولادیمیر پوٹن سے کہا کہ کسی بھی مسئلے کا حل میدان جنگ میں تلاش نہیں کیا جاسکتا۔

ذرائع کے مطابق یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کے پس منظر میں وزیر اعظم مودی نے پوٹن سے کہا، "بھارت ہمیشہ سے اقوام متحدہ کے چارٹر بشمول ملکوں کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کا احترام کرنے پر زور دیتا رہا ہے۔ اور میدان جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ مذاکرات اور سفارت کاری ہی آگے بڑھنے کاراستہ ہے۔"

یوکرین کے وزیر خارجہ بھارت کے دورے پر نئی دہلی پہنچ گئے

پوٹن کا یوکرین سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ اور امن کے لیے سربراہی کانفرنس

خیال رہے کہ وزیر اعظم مودی روس کے دو روزہ سرکاری دورے پر پیر کے روز ماسکو پہنچے تھے۔ روس کی طرف سے یوکرین کے خلاف دو سال قبل جنگ شروع کرنے کے بعد اور گزشتہ ماہ تیسر ی مدت کے لیے وزات عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے مودی کا ماسکو کا یہ پہلا دورہ ہے۔

 ان کا یہ دورہ ایسے وقت ہو رہا ہے جب روس نے یوکرین کے خلا ف فوجی کارروائیاں تیز کردی ہیں۔ بھارت روس کی براہ راست مذمت کرنے سے گریز کرتا رہا ہے اور ماسکو کے خلاف اقو ام متحدہ میں پیش کی جانے والی قراردادوں پر ووٹنگ سے غیر حاضر رہا ہے۔

وزیر اعظم مودی روس کے دو روزہ سرکاری دورے پر پیر کے روز ماسکو پہنچے تھے
وزیر اعظم مودی روس کے دو روزہ سرکاری دورے پر پیر کے روز ماسکو پہنچے تھےتصویر: Sergei Bobylev/Sputnik/Kremlin Pool Photo via AP/picture alliance

امریکہ کی بھارت کو نصیحت

مودی کی پوٹن سے ملاقات سے قبل امریکہ نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ روس پر واضح کرے کہ یوکرین تنازعہ کے کسی بھی حل کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر اور یوکرین کی علاقائی سالمیت اور خود مختاری کا احترام کیا جانا چاہئے۔

روسی بھارتی تجارت اور روپے کا مسئلہ

بھارت روسی تیل کا پیاسا کیوں؟

مودی کے دورے کے حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے واشنگٹن میں نامہ نگاروں سے کہا،"بھارت ہمارا اسٹریٹجک پارٹنر ہے، جس کے ساتھ ہماری مکمل اور واضح بات چیت ہوتی ہے اور اس میں روس کے ساتھ دہلی کے تعلقات کے متعلق ہمارے خدشات بھی شامل ہیں۔"

امریکی عہدیدار کا کہنا تھا،"ہم بھارت سے درخواست کریں گے، جیسا کہ ہم کسی بھی ملک سے کرتے ہیں، کہ جب وہ روس کے ساتھ بات چیت کرے تو یہ واضح کردے کہ یوکرین کے تنازع کا کوئی بھی حل ایسا ہونا چاہئے جو اقوام متحدہ کے چارٹر کا احترام کرتا ہو، جو یوکرین کی علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہو، جو یوکرین کی خودمختاری کا احترام کرتا ہو۔"

انہوں نے مزید کہا،"ہم نے روس کے ساتھ ان (بھارت) کے تعلقات کے بارے میں اپنے خدشات کو واضح اور براہ راست آگاہ کر دیا ہے۔"

پوٹن نے بھارت کی ترقی کے لیے وزیر اعظم مودی کے اقدامات کی تعریف کی
پوٹن نے بھارت کی ترقی کے لیے وزیر اعظم مودی کے اقدامات کی تعریف کیتصویر: Gavriil Grigorov/Sputnik/Kremlin Pool Photo via AP/picture alliance

پوٹن نے کیا کہا؟

وزیر اعظم مودی اور صدر پوٹن کے درمیان گزشتہ ایک دہائی میں یہ سولہویں ملاقات ہے۔ دونوں رہنماؤں کی آخری براہ راست بات چیت سن 2022 میں سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او)کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ہوئی تھی۔ سن 2022 میں ماسکو اور کییف کے درمیان تنازع شروع ہونے کے بعد سے مودی اور پوٹن کی یہ پہلی ملاقات ہے۔

پوٹن نے بھارت کی ترقی کے لیے وزیر اعظم مودی کے اقدامات کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا،"آپ کے دوبارہ وزیر اعظم منتخب ہونے پر میں آپ کو مبارکباد دینا چاہوں گا۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ کوئی اتفاقی واقعہ نہیں ہے، بلکہ آپ کے کئی سالوں کے کاموں کا نتیجہ ہے۔"

 پوٹن نے مودی سے ایک غیر رسمی ملاقات کے دوران کہا، ''آپ کے اپنے خیالات ہیں۔ آپ ایک بہت پرجوش شخص ہیں، بھارت اور بھارتی عوام کے مفادات میں نتائج حاصل کرنے کے قابل ہیں … نتیجہ واضح ہے… بھارت مضبوطی سے دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت کے طور پر کھڑا ہے۔"