مہاجرت مخالف سالوینی کا دورہٴ سِسلی
3 جون 2018کٹر نظریات کے حامل سیاستدان سالوینی کی انتہائی دائیں بازو کی سیاسی پارٹی ’لیگ‘ مہاجرت مخالف مہم کے باعث ہی عوامی مقبولیت حاصل کرنے میں کامیابی ہوئی ہے۔ اٹلی میں رواں ماہ ہی بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا جا رہا ہے اور یہ پارٹی اپنے ووٹ بینک میں مزید مضبوط بنانے کی کوشش میں ہے۔ سالوینی کا یہ دورہ اسی تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔ اٹلی کی مخلوط حکومت میں شامل ’لیگ‘ مہاجرین کی آمد کے سلسلے کو روکنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔
سالوینی نے جمعے کے دن ہی اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا، جس کے بعد انہوں نے کہا کہ وہ اپنی وزارت کے ماہرین سے پوچھیں گے کہ ’ملک میں مہاجرین کی آمد کو کس طرح روکا جا سکتا ہے اور غیرقانونی مہاجرین کی ملک بدری کو کیسے تیز کیا جا سکتا ہے‘۔
انہوں نے کہا تھا، ’’غیرقانونی مہاجرت کے اچھے دن ختم ہو چکے ہیں، (غیرقانونی مہاجرین) اپنا سامان پیک کرنے کے لیے تیار ہو جائیں۔‘‘
اطالوی حکومت کی طرف سے سن 2017 میں ڈی پورٹ کیے گئے غیر قانونی مہاجرین کی تعداد تقریبا ساڑھے چھ ہزار تھی۔ سالوینی کو اس تعداد کو بڑھانے کی خاطر نہ صرف ملک میں حراستی مراکز کی تعداد زیادہ کرنا ہو گی بلکہ ایسے ممالک سے معاہدے بھی کرنا پڑیں گے، جہاں سے تعلق رکھنے والے مہاجرین کو ان کے ممالک واپس روانہ کیا جانا ہے۔ تاہم ان میں سے زیادہ تر ممالک مہاجرین کو واپس لینے کو تیار نہیں ہیں۔
اطالوی وزیر داخلہ سالوینی منگل کے دن لکسمبرگ میں یورپی یونین رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے ایک اجلاس میں بھی شریک ہوں گے۔ اس ملاقات میں یورپی یونین کی اس متنازعہ ڈیل پر توجہ مرکوز کی جائے گی، جس کے تحت مہاجرین کو اسی ملک میں پناہ کی درخواست دائر کرنا ہوتی ہے، جو ان کی پہلی منزل ہوتا ہے۔ اس ڈیل کی وجہ سے سب سے زیادہ بوجھ اٹلی پر پڑا ہے، کیونکہ سن 2013 سے اب تک تقریبا سات لاکھ مہاجرین کی پہلی منزل یہی ملک تھا۔
ع ب / ع ح / خبر رساں ادارے