1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرين کے انضمام کو ممکن بنا کر دکھائيں گے، ميرکل

عاصم سليم27 اکتوبر 2015

جرمنی ميں اسلام مخالف تنظيم پيگيڈا کی تازہ ريلی ميں دس سے بارہ ہزار افراد نے شرکت کی۔ قبل ازيں چانسلر انگيلا ميرکل نے جرمن باشندوں کے ساتھ ايک ملاقات ميں کہا کہ جرمنی مہاجرين کے بحران سے قدرے بہتر انداز ميں نمٹ سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Gumo
تصویر: Reuters/G. Bergmann/Bundesregierung

جرمن چانسلر نے نيورمبرگ شہر ميں شہريوں کے چند نمائندوں کے ساتھ بات چيت کے دوران کہا کہ پناہ گزينوں کے اس بحران سے نمٹنے ميں جرمنی سے غلطياں ہوئی ہيں۔ انہوں نے کہا، ’’اس معاملے ميں ہماری پاليسی اتنی منظم نہيں، جتنی کہ اسے ہونا چاہيے تھا۔‘‘ چانسلر کے مطابق مہاجرين کی يورپی يونين کے مختلف ممالک ميں منصفانہ تقسيم اور مسلسل آمد کو روکنے کے ليے ترکی کے ساتھ معاہدہ، دونوں ہی معاملات پر تاحال زيادہ پيش رفت نہيں ہو سکی ہے۔ ميرکل کے بقول ان دونوں کے حصول کے ليے کوششيں جاری ہيں۔

بات چيت کے دوران انگيلا ميرکل نے کہا کہ مسئلہ يہ ہے کہ جرمن شہری کہیں يہ نہ سمجھ بيٹھيں کہ يہاں آنے والے پناہ گزينوں کے ساتھ ان سے بہتر برتاؤ کيا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم يہ نہيں ہونے دے سکتے کے پينشن وصول کرنے والے جرمن باشندوں کو یہ محسوس ہونے لگے کے باہر سے آنے والوں کو زیادہ سہولیات اور مراعات مل رہی ہیں اور ايسی صورت ميں لوگوں کے درميان کشيدگی بڑھے گی۔‘‘

جرمن چانسلر نے يہ بھی کہا کہ سیاسی پناہ کے متلاشی ايسے افراد جو اپنے کیس کے مستحق اور مستند ہونے کو ثابت کرنے ميں ناکام رہے، انہيں ملک بدر کيے جانے کا سلسلہ جاری رہے گا اور اس سلسلے ميں مزيد سختی کی جائے گی۔ ان کے بقول اس طرح صرف ان لوگوں کو پناہ فراہم کی جائے گی، جنہيں واقعی پناہ کی ضرورت ہے۔ چانسلر ميرکل نے يہ بھی تسليم کيا کہ تعداد کے اعتبار سے قريب ايک ملين مہاجرين کافی زيادہ ہيں۔ تاہم اس پر ان کا موقف تھا، ’’ہاں، ہاں يہ بہت ہيں۔ ليکن ہم بھی 80 ملين ہيں۔ ہم ان کے انضام کو ممکن بنا سکتے ہيں اور ممکن بنا کر دکھائيں گے۔‘‘

Deutschland Dresden Pegida Anhänger
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Burgi

پيگيڈا کی ہفتہ وار ريلی ميں شرکاء کی تعداد میں واضح کمی

دريں اثناء جرمن شہر ڈريسڈن ميں اسلام مخالف تنظيم پيگيڈا کی پير چھبيس اکتوبر کو ہونے والی ريلی ميں تقريباً دس سے بارہ ہزار افراد شريک ہوئے۔ گزشتہ روز ہونے والی ريلی اس تنظيم کے ليے آزمائش کی حيثيت رکھتی تھی کيونکہ پچھلی ريلی کے دوران ايک اسپيکر نے سابقہ نازی دور کے عظيتی مراکز کی بندش پر افسوس کا اظہار کيا۔ يہ بيان کافی متنازعہ ثابت ہوا۔ پيگيڈا کی پچھلی ريلی ميں پندرہ سے بيس ہزار افراد نے شرکت کی تھی۔ اس بار اس میں شرکاء کی تعداد مقابلتاً خاصی کم رہی۔