میرکل کی مہاجرین دوست پالیسی دور اندیش ہے، ینکر
17 فروری 2016جرمنی کے کثیر الاشاعت روزنامہ ’بلڈ‘ کو آج بدھ 17 جنوری کو دیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں یورپی کمیشن کے صدر ژاں کلود یُنکر نے انگیلا میرکل کی تارکین وطن سے متعلق پالیسیوں کی تعریف کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ تاریخ ثابت کرے کہ ان کی مہاجرین دوست پالیسی درست تھی۔
میرکل کی کابینہ پناہ کے نئے اور سخت قوانین پر متفق
پناہ کے قوانین کی خلاف ورزی: یورپی کمیشن کی جرمنی کو وارننگ
یُنکر کا یہ بیان یورپی یونین کا سربراہ اجلاس شروع ہونے سے ایک دن قبل سامنے آیا ہے۔ اٹھائیس رکنی یورپی یونین کا یہ اجلاس انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس میں مہاجرین کے بحران کے علاوہ یورپی یونین میں برطانیہ کے مستقبل جیسے امور پر اہم پیش رفت ہونے کا امکان ہے۔
یونین کا اجلاس شروع ہونے سے قبل میرکل یورپی سطح پر تنہائی کا شکار نظر آ رہی ہیں۔ مہاجرین کی یورپی ممالک میں منصفانہ تقسیم اور ترکی کے تعاون سے تارکین وطن کی یورپ آمد روکنے جیسے امور پر کئی اہم یورپی ممالک اعلانیہ طور میرکل کی تجاویز کی مخالفت کر چکے ہیں۔
ترکی سے یونان پہنچنے والے تارکین وطن کی تعداد میں کمی کا تذکرہ کرتے ہوئے یُنکر نے روزنامہ بلڈ کو بتایا، ’’ہمیں آخر کار کچھ مثبت پیش رفت دکھائی دے رہی ہے۔ گزشتہ ہفتوں کے دوران یورپ میں ہم نے جن اقدامات پر اتفاق کیا تھا ان کے اثرات سامنے آ رہے ہیں۔‘‘
یورپی کمیشن کے صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ یورپی ممالک کے سربراہوں کو دباؤ کے باوجود حکومتی پالیسیوں پر ثابت قدم رہنا چاہیے۔ یُنکر نے میرکل کی ثابت قدمی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ آخر کار وہ ناقدین کو غلط ثابت کر دیں گی۔
بلڈ کو دیے گئے انٹرویو میں یُنکر کا مزید کہنا تھا، ’’تارکین وطن کے بارے میں یورپی پالیسی، جس پر میں اور میرکل مل کر کام کر رہے ہیں، کامیاب رہے گی۔ ’ہم یہ کر سکتے ہیں‘ کا نعرہ سیاسی قوت ہے۔ اس کے علاوہ سب باتیں عوامی مقبولیت حاصل کرنے کی کوشش کے سوا کچھ نہیں۔‘‘
یُنکر نے میرکل کا موازنہ جرمن تاریخ کی ایک اہم شخصیت اور منقسم جرمنی کے اتحاد کے حوالے سے روح رواں کی حیثیت رکھنے والے سابق جرمن چانسلر ہیلموٹ کوہل سے بھی کیا۔ ان کا کہنا تھا، ’’تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ ہیلموٹ کوہل کی جرمنی کے اتحاد کی دور اندیش پالیسی درست تھی، ویسے ہی وقت ثابت کرے گا کی میرکل کی پالیسی بھی درست ہے۔‘‘