’میڈ اِن اینڈ میڈ وِد جرمنی‘
1 جولائی 2015یہ جرمن تنظیم ایک فرم کی حیثیت ضرور رکھتی ہے تاہم اس کی ایک منفرد نوعیت ہے۔ ’جی آئی زیڈ‘ کا مقصد منافع کمانا نہیں ہے بلکہ یہ دنیا بھر میں ضرورت مند انسانوں کے حالات زندگی بہتر بنانے کے لیے اُن کی ممکنہ مدد کرتی ہے۔ اس تنظیم کے زیر اہتمام مختلف ترقیاتی پروجیکٹس پر دنیا کے مختلف ممالک میں کام ہو رہا ہے۔ خاص طور سے اقتصادی، ماحولیاتی، جمہوری شعبوں کے ساتھ ساتھ دنیا بھر سے غربت کے خاتمے کی کوششیں ’جی ای زیڈ‘ کے اولین ترجیحات ہیں۔
برلن میں ’جی آئی زیڈ‘ کے مینیجنگ ڈائریکٹرز کے بورڈ کی ایک ترجمان تانیا گؤنر نے اپنی سالانہ کار کردگی کے میزانیے پر مشتمل ایک رپورٹ پیش کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا،’’ تحفظ ماحولیات اور ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے اقدامات ہمارے پورٹ فولیو کا ایک تہائی بنتے ہیں۔ ہم عالمی سطح پر قابل تجدید توانائی کے شعبے میں ایک ماڈل، ایک مثال ہیں‘‘۔
پناہ گزین اور ماہرین
’جی آئی زیڈ‘ کی سرگرمیوں کا دوسرا اہم مرکزی نقطہ پناہ گزینوں کی امداد ہے۔ گزشتہ دس سالوں کے دوران چھ ملین سے زائد پناہ گزینوں کی مدد اسی جرمن تنظیم نے کی ہے۔ بحران زدہ مشرقی یوکرائن میں گزشتہ برس جاڑوں کے آنے سے پہلے پہلے چار ہزار چھ سو ایسی قیام گاہیں تعیمر کی گئیں جو پناہ گزینوں کو سردی سے تحفظ فراہم کرنے کا سبب بھی بنیں۔ عراق میں اس جرمن تنظیم نے قیام گاہیں، اسکول اور صحت کے مراکز قائم کیے ہیں جن میں اس وقت چھ ہزار پناہ گزین پناہ لیے ہوئے ہیں۔ ان پناہ گزینوں میں زیادہ تر یزیدی باشندے ہیں جو اسلامک اسٹیٹ کی بپا کی ہوئی شورش کے سبب اپنے گھر بار چھوڑ کر فرارہونے پر مجبور ہوئے ہیں۔ ایک طویل المیعاد پروجیکٹ پاکستان کے لیے بھی جاری ہے جس کے ذریعے ’جی ای زیڈ‘ 50 ہزار انسانوں کو اس بارے میں تربیت دے گا کہ فرار کی وجوہات سے کس طرح مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔
میڈ اِن جرمنی
’جی آئی زیڈ‘ کی غیر معمولی سرگرمیوں اور امدادی کاموں کے باوجود وفاقی جرمن پارلیمان میں ماحول پسند گرین پارٹی کے ترقیاتی امور کے ترجمان ’اُوے کیکیرٹس‘ اس تنظیم پر تنقید کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جہاں تک مختلف ملکوں میں مقامی آبادی کی بھلائی کے کاموں کا تعلق ہے وہ تو ٹھیک ہیں لیکن اس سے جرمن کمپنیوں کے مالکان بھی خوب کما رہے ہیں۔ کیونکہ ہوتا یہ ہے کہ جرمن حکومت سے لے کر دیگر ممالک کے گاہک اس جرمن ادارے کی معیاری خدمات حاصل کرنے کے لیے’جی آئی زیڈ‘ کے منصوبوں کی مالی اعانت کرتے ہیں۔ محض گزشتہ ایک سال کے دوران مختلف حکومتوں اور نجی اداروں کی طرف سے’جی آئی زیڈ‘ نے قریب 152 ملین یورو وصول کیے۔ گرین پارٹی کے سیاستدان ’اُوے کیکیرٹس‘ جرمنی کی بین الاقوامی ترقیاتی اشتراک عمل کی تنظیم ’جی ای زیڈ‘ پر ’میڈ اِن اینڈ میڈ وِد جرمنی‘ کا لیبل لگاتے ہیں۔