1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’میک ان انڈيا‘ کے بجائے’ریپ ان انڈيا‘

13 دسمبر 2019

کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ ریپ سے متعلق وہ اپنے بیان پر معذرت ہرگز نہیں پیش کریں گے۔ بی جے پی شہریت ترمیمی بل کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں سے لوگوں کی توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔

https://p.dw.com/p/3UkKW
Indien Protest gegen CAB in Kalkutta
تصویر: DW/S. Bandopadhyay

بھارتی پارلیمان کے سرمائی اجلاس کا آج جمعے کو آخری دن تھا اور حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے راہول گاندھی کے جنسی تشدد سے متلق مبینہ متنازعہ بیان کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ان سے معافی کا مطالبہ کیا۔ پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں اس پر زبردست ہنگامہ آرائی ہوئی، جس کے بعد اسے غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

اس کے بعد پارلیمان کے باہر میڈیا سے بات چيت میں راہول گاندھی نے کہا کہ پارلیمان میں ہنگامہ آرائی کے سبب انہیں جواب دینے کا موقع نہیں دیا گیا اور وہ ان افراد سے معافی مانگنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا، "اصل بات یہ ہے کہ مودی اور امیت شاہ نے شمال مشرقی ریاستوں کو آگ لگا دی ہے۔ شہریت سے متعلق قانون کے خلاف شمال مشرقی ریاستوں، خاص طور پر آسام میں، ہونے والے زبردست مظاہروں سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے وہ میرے بارے میں ایسا کہہ رہے ہیں۔‘‘

Indien Neu Delhi - National Congress Parteipräsident Rahul Gandhi
راہول گانٓدھی اپوزیشن سیاسی جماعت کانگریس کے سابق صدر ہیںتصویر: Getty Images/AFP/S. Hussain

چند روز قبل ریاست جھارکھنڈ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی  تو 'میک ان انڈیا' کا نعرہ لگایا ہے لیکن آج آپ جہاں کہیں بھی دیکھو 'ریپ ان انڈیا' ہے۔ اخبار میں بھی 'ریپ ان' انڈیا کی ہی خبریں ہوتی ہیں، یوپی میں مودی کے ایک ساتھی نے ایک خاتون کا ریپ کیا پھر حادثے میں وہ ہلاک بھی ہوگئی لیکن مودی نے اس پر ایک لفظ بھی نہیں کہا۔"

انتخابی ریلی سے اپنی تقریر میں گاندھی نے مزید کہا تھا، "نریندر مودی کہتے ہیں کہ بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ لیکن وہ کبھی یہ نہیں بتاتے ہیں کہ بیٹیوں کو کس سے بچانا ہے۔ انہیں بی جے پی کے ایم ایلز سے بچانا چاہیے۔"

Indien l Protest gegen Einbürgerungsgesetz
شہریت ترمیمی بل کے خلاف جمعرات کو ہونے والے مظاہروں میں دو افراد ہلاک ہوئے تھےتصویر: Reuters/A. Hazarika

بی جے پی کا الزام ہے کہ راہول گاندھی نے اس طرح کی زبان استعمال کر کے "ملک کو بدنام کیا ہے اور سبھی کو 'ریپسٹ' بتا کر مردوں کی توہین کی ہے۔" راہول گاندھی نے اس کے جواب میں کہا کہ  ان کے پاس نریندر مودی کی ایک ویڈیو کلپ ہے جس میں انہوں نے دلی کو "ریپ کیپیٹل" کہا تھا تو معافی تو وزیراعظم کو مانگنی چاہیے۔ انہوں نے مذکورہ ویڈیو کلپ اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی ہے، جس میں نریندر مودی وزیراعظم بننے سے پہلے خواتین کے ساتھ بڑھتے جنسی تشدد کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کانگریس پارٹی پر نکتہ چینی کر رہے ہیں اور انہیں دلی کو 'ریپ کیپیٹل' کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔" 

پارلیمان میں ہنگامہ آرائی کے دوران تمل ناڈو سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون رکن پارلیمان کنی موزی نے راہول گاندھی کے بیان کا دفاع کیا اور کہا مسٹر گاندھی کا مقصد حکومت کی ناکامیوں کو اجاگر کرنا تھا اور کسی کو ہدف بنانا نہیں تھا۔

بھارتی کریک ڈاؤن سے کشمیر میں مذہبی آزادی بھی متاثر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں