نائن الیون حملوں کو نو سال مکمل
11 ستمبر 2010ان حملوں کی تحقیقات کے لئے بنائے گئے نائن الیون کمیشن کے سابق سربراہوں کی جانب سے جمعہ کے روز 43 صفحات پر مشتمل ایک تجزیاتی رپورٹ جاری کی گئی ہے، جس میں متنبہ کیا گیا ہے کہ القاعدہ کی طرف سے حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے امریکہ میں موجود شدت پسند مسلمانوں کو دہشت گردانہ کارروائیوں کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
واشنگٹن میں قائم بائی پارٹیسن پالیسی سنٹر کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کو آج نو برس قبل کے مقابلے میں مختلف خطرات کا سامنا ہے اور اسے آج ملکی سرحدوں سے باہر موجود دہشت گردوں سے زیادہ امریکہ میں موجود شدت پسندوں سے زیادہ خطرہ ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکہ غیر ملکی تارکین وطن یا تبدیلی مذہب کے بعد مسلمان ہونے والوں کی جانب سے داخلی دہشت گردی کے خطرات کے حوالے سے اب یورپ سے کچھ زیادہ مختلف نہیں رہا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ القاعدہ اور اس کی ساتھی تنظیمیں غیر محسوس طریقے سے پاکستان، صومالیہ اوریمن وغیرہ میں دہشت گردوں کو بھرتی کرنے کا نظام ترتیب دے چکی ہیں۔ رپورٹ میں گزشتہ برس کے دوران شدت پسندی کے حوالے سے43 امریکی شہریوں یار رہائشیوں کو قصوروار قرار دیے جانے کے واقعات کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ ان میں کچھ افراد نے بیرون ملک جاکردہشت گردی کی تربیت بھی حاصل کی۔
ادھر نائن الیون کے نوسال مکمل ہونے پر مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن کے سینکڑوں نسخے نذرآتش کرنے کا اعلان کرنے والا فلوریڈا کا پادری ٹیری جونز نیویارک روانہ ہوگیا ہے۔ ٹیری جونز کے ایک قریبی ساتھی کے اے پال نے خبررساں اداے AFP کو بتایا ہے کہ ان کے نیویارک جانے کا مقصد گراؤنڈ زیرو کے قریب تعمیر کئے جانے والے اسلامک سینٹر کے امام سے ملاقات ہے۔
ٹیری جونز نے جمعرات کے روز اعلان کیا تھا کہ اسلامک کلچرسینٹرکے امام عبدالرؤف کی اس یقین دہانی کے بعد کہ یہ سینٹر گراؤنڈ زیرو سے کہیں اور منتقل کردیا جائے گا، انہوں نے قرآن نذرآتش کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔ تاہم مذکورہ امام کی طرف سے اس بات کی تردید کی گئی کہ انہوں نے ایسی کوئی حامی بھری ہے یا وہ ٹیری جونز سے رابطے میں ہیں۔ اس بات کی بھی ابھی تک تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ ٹیری جونز کی نیویارک میں اس امام عبدالرؤف سے کوئی ملاقات بھی ہوگی یا نہیں۔
رپورٹ : افسر اعوان
ادارت : عاطف بلوچ