’نواز شریف عشق بھی ہے اور اب ضد بھی‘
27 فروری 2018چند روز قبل پاکستان کی سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ سنایا تھا کہ کوئی بھی شخص جسے اس کے سرکاری عہدے سے نااہل کر دیا گیا ہو وہ سیاسی جماعت کے سربراہ کے طور پر کام نہیں کر سکتا۔ نیوز ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق آج پاکستان کے صوبہء پنجاب کے وزیر اعلیٰ اور نواز شریف کے چھوٹے بھائی شہباز شریف کو سیاسی جماعت مسلم لیگ کا صدر منتخب کر لیا گیا ہے۔
اس موقع پر نواز شریف کی بیٹی مریم نواز جو آج کل نواز شریف کے ہمراہ کئی سیاسی جلسوں میں شرکت کر رہی ہیں، نے ایک ٹویٹ میں لکھا،’’ نواز شریف عشق بھی ہے اور اب ضد بھی ہے۔‘‘ مریم نواز نے آج نواز شریف کی جانب سے شہباز شریف کو پارٹی کا صدر منتخب ہونے پر مبارک باد دیتے ہوئے لی گئی ایک تصویر کو بھی ٹویٹ کیا اور لکھا،’’مسلم لیگ نون متحد ہے۔‘‘
اسی فیصلے کے حوالے سے شہباز شریف نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا،’’ مجھ پر بھروسہ کرنے پر میں اپنے قائد اور اپنی سیاسی جماعت کا شکر گزار ہوں۔ میں دن رات کام کر کے پارٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا۔‘‘
نواز شریف کو گزشتہ برس جولائی میں اس وقت اپنا عہدہ چھوڑنا پڑ گیا تھاجب ملک کی اعلیٰ عدالت نے مالی بدعنوانی کے کیس میں ان کے خلاف فیصلہ سنا دیا تھا۔ گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ کے جانب سے انہیں ان کی سیاسی جماعت کے صدر کے عہدے سے بھی ہٹا دینے کے فیصلے کے بعد سے اب وہ اس سیاسی جماعت کی قیادت نہیں کر سکتے۔ کچھ سیاسی مبصرین کی رائے میں نواز شریف اپنے آپ کو ملکی اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کا الزام عائد کرتے ہیں اور اپنے حالیہ جلسوں میں وہ یہ تاثر پھیلانے میں کچھ حد تک کامیاب بھی ہوئے ہیں۔ خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل صوبہء پنجاب میں لودھراں کے ضمنی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے اہم سابق رہنما جہانگیر خان ترین کے صاحبزادے کو مسلم لیگ نون کے امیدوار نے شکست دے دی تھی۔