نواز شریف کو جیل سے پمز ہسپتال منتقل کر دیا گیا
29 جولائی 2018پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کو تیرہ جولائی کے روز لندن سے واپس پاکستان پہنچتے ہی گرفتار کر لیا گیا تھا۔ قومی انتخابات سے پہلے کرپشن الزامات کے تحت ان کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔ ابھی تک نواز شریف کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں رکھا گیا تھا۔
پنجاب کے وزیراعلیٰ حسن عسکری رضوی کا نیوز ایجنسی روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’اڈیالہ جیل کے ڈاکٹروں نے نواز شریف کی ای سی جی رپورٹ میں تبدیلی نوٹ کی ہے۔‘‘ ای سی جی رپورٹ میں دل کی برقی سرگرمی کا جائزہ لیا جاتا ہے۔
حسن عسکری رضوی کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا، ’’ہم نواز شریف کی صحت سے متعلق کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتے، اسی وجہ سے جیل انتظامیہ کو کہا گیا کہ انہیں راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی یا پھر پمز میں فوری طور پر منتقل کیا جائے۔‘‘ نواز شریف کو انسداد بدعنوانی کی عدالت کی طرف سے چھ جولائی کو دس برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
پاکستانی میڈیا کے مطابق قبل ازیں پاکستان کے سابق وزیراعظم نے ہسپتال منتقل ہونے سے انکار کر دیا تھا لیکن اب انہوں نے اس پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ نواز شریف اپنے ذاتی معالج کو جیل میں بلانا چاہتے تھے۔ جس روز نواز شریف کو گرفتار کیا گیا تھا، اس دن ان کی خواہش کے برعکس ان کے معالج اور باورچی کو ان کے ساتھ جانے سے روک دیا گیا تھا۔
پاکستانی تجزیہ کاروں کے مطابق نواز شریف اس وقت ذہنی دباؤ کا بھی شکار ہیں کیوں کہ ان کی اہلیہ لندن کے ایک ہسپتال میں داخل ہیں جبکہ ان کی جماعت بھی مرکز میں شکست سے دوچار ہو چکی ہے۔
ا ا / ع ا