نیا سال: دھماکوں اور آفتوں کے نتیجے میں متعدد ہلاکتیں
1 جنوری 2011دنیا بھر میں آتش بازی نئے سال کی تقریبات کا لازمی حصہ رہی ہے، لیکن افریقی ممالک نائجیریا اور مصر میں شرپسند عناصر نے بم دھماکوں کے ذریعے 2011ء کو خوش آمدید کہا ہے۔ ان کارروائیوں میں متعدد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
سال کے پہلے ہی روز افغانستان سے ملحقہ پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں مشتبہ امریکی ڈرون حملوں کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔ خبررساں ادارے اے ایف پی نے سکیورٹی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ شمالی وزیرستان کے علاقے منڈی خیل میں ہفتہ کی صبح امریکی ڈرون طیاروں نے چار میزائل فائر کئے، جن کے نتیجے میں پانچ شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔
نئے سال کے آغاز پر مصر کے شہر سکندریہ میں ایک گرجا گھر کے باہر دھماکہ ہوا ہے، جس میں کم از کم سات افراد ہلاک جبکہ 14زخمی ہوئے ہیں۔ امدادی ٹیموں کا کہنا ہے کہ بعض زخمیوں کی حالت نازک ہے، جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ سکندریہ مصر کا دوسرا بڑا شہر ہے اور اس کی آبادی 40 لاکھ ہے جبکہ اس مسلم اکثریتی ملک میں دس فیصد مسیحی آباد ہے۔
نائجیریا کے دارالحکومت ابوجہ میں نئے سال کے آغاز ہی پر ایک دھماکہ فوجی بیرکوں کے پاس ایک مشہور شراب خانے میں ہوا۔ نائجیریا کی فوج کے سربراہ کا کہنا ہے کہ وہاں نئے سال کا جشن منانے والے شہریوں کو نشانہ بنانے کے لئے بم رکھا گیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس جگہ شہری اور فوجی کھانے پینے اور بیئر پینے کے لئے اکثر جمع ہوتے تھے۔
خبررساں اداروں نے قبل ازیں اس دھماکے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 11 بتائی تھی جبکہ نائجیریا کے سرکاری ٹیلی ویژن کا حوالہ دیتے ہوئے 30 افراد کے مرنے کی خبر بھی دی گئی تھی۔
تاہم بعد ازاں بتایا گیا کہ صرف چار افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 12ہے۔ خیال رہے کہ نائجیریا کے شہر جوس میں کرسمس کے موقع پر مسیحیوں پر حملوں میں بھی درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اُدھر امریکہ کے جنوبی اور وسطی مغربی علاقوں میں سلسلہ وار بگولوں کی زد میں آ کر چھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ متعدد زخمی ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی بند ہو گئی ہے، جس سے نظام زندگی درہم برہم ہو گیا ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے
ادارت: عابد حسین