1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وادی اردن میں تیرہ پاکستانیوں کی ہلاکت

2 دسمبر 2019

اردن کے ایک زرعی رقبے پر ايک عارضی رہائش گاہ میں لگنے والی آگ سے تیرہ پاکستانی جل کر ہلاک ہو گئے ہیں۔ حکام ابھی تک آگ لگنے کے محرکات بتانے سے قاصر ہیں۔

https://p.dw.com/p/3U4HC
Spanien Waldbrände in der Region Valencia
تصویر: Getty Images/AFP/J. Jordan

اردن کے محکمہٴ شہری دفاع کے مطابق ایک زرعی رقبے پر لگنے والی آگ کی لپیٹ میں آنے سے کم از کم تیرہ پاکستانی ہلاک ہو گئے ہیں۔ ان میں آٹھ بچے بھی شامل ہیں۔ بقیہ ہلماک ہونے والوں میں چار عورتیں اور ایک مرد شامل ہیں۔ وادیٴ اردن کے علاقے میں لگنے والی آگ نے رہائش کے عارضی انتظام کو جلا کر خاکستر کر دیا۔

مقامی انتظامی اہلکاروں کے مطابق اِس عارضی رہائشی علاقے میں آگ نصف شب کے وقت بھڑکی۔ سکیورٹی حکام نے شواہد جمع کرتے ہوئے اپنی تفتیش شروع کر دی ہے۔ جلی ہوئی نعشوں کو امدادی ورکروں نے جمع کر کے ہسپتال منتقل کر دیا ہے۔ ابھی تک آگ لگنے کی ٹھوس وجوہات کا تعین نہیں کیا جا سکا ہے۔

اردنی محکمہٴ سول ڈیفنس کے ترجمان ایاد العمر نے بتایا ہے کہ بظاہر ایسا دکھائی دیتا ہے کہ آگ لگنے کی وجہ بجلی کا شارٹ سرکٹ ہو سکتا ہے۔ آگ وادیٴ اردن کے ایک گاؤں الشعاع الجنوبیہ میں لگی۔ یہ گاؤں دریائے یرموک اور دریائے اردن کے سنگم کے قریب واقع ہے۔ مرنے والوں کا تعلق دو خاندانوں سے تھا۔ ان کے نام بھی ظاہر نہیں کیے گئے ہیں۔

وادیٴ اردن ایک زرخیز زرعی علاقہ ہے جہاں ہزاروں غیر ملکی تارکین وطن روزگار کے حصول کے لیے انتہائی نامساعد حالات میں زندگی بسر کرتے ہیں۔ دن بھر وہ کھیتوں میں کام کرتے ہیں اور رات گزارنے کے لیے اُن کے پاس مستقل اور مناسب رہائش نہیں۔ وہ عارضی بند وبست کر کے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

ع ح ⁄ ع س (روئٹرز)

تیز گام میں آتشزدگی ستر سے زائد ہلاکتیں