1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’وال اسٹریٹ پر قبضہ کر لو‘ عالمی تحریک بنتی ہوئی

15 اکتوبر 2011

کارپوریٹ لالچ اور حکومتی بچتی اقدامات پر دنیا بھر میں آج احتجاجی ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔ اس دوران ایشیا سے یورپ اور افریقہ سے امریکہ تک مجموعی طور پر 82 ممالک کے کل 951 شہروں میں لوگ اپنا پرامن احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔

https://p.dw.com/p/12sdt
تصویر: dapd

امریکہ میں Occupy Wall Street نامی عوامی تحریک سے متاثر ہوتے ہوئے دنیا بھر میں آج خصوصی احتجاج کیا جا رہا ہے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ عالمی مالیاتی منڈیوں کو محفوظ بنانے کے لیے مؤثر ضوابط بنائے جائیں اورعام شہریوں کی اقتصادی ترقی کو یقینی بنایا جائے۔

اس احتجاج کے منتظمین نے عالمی سطح پر ’ایک تبدیلی‘ کے لیے پندرہ اکتوبر کو عالمی سطح پر احتجاج کے لیے کال دے رکھی تھی۔ اس کال پر آج کا دن نکلتے ہی سب سے پہلے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکلے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق آسٹریلوی شہر سڈنی میں ہزراوں مظاہرین نے مرکزی بینک کے باہر دھرنا دیا جبکہ نیوزی لینڈ میں آک لینڈ، کرائسٹ چرچ اور ویلنگٹن میں بھی مظاہرین کا ہجوم دیدنی رہا۔

Weltweite Proteste von Kapitalismuskritikern 15.10.2011 NO FLASH
’وال اسٹریٹ پر قبضہ کر لو‘ عالمی تحریک بنتی جا رہی ہےتصویر: dapd

اسی طرح کئی ایشیائی ممالک میں بھی لوگ سڑکوں پر نکلے۔ جنوبی کوریا، فلپائن اور ہانگ کانگ میں بھی ہزراوں افراد سراپا احتجاج بنے رہے۔ اگرچہ احتجاج کی یہ کال عالمی سطح پر دی گئی تھی لیکن ہرعلاقے کے باشندے اپنی اپنی مشکلات کے تناظرمیں اپنے مطالبات بیان کر رہے ہیں۔

لندن میں اقتصادی حوالے سے اہم سمجھے جانے والے سینٹ پال کتھیڈرل کے علاقے میں جھڑپیں بھی رپورٹ ہوئی ہیں۔ لندن میں اس موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ 33 سالہ ایک اسکول ٹیچر بین والکر نے بتایا ہے کہ وہ خصوصی طور پر یک جہتی کا اظہار کرنے لندن پہنچا ہے۔ اس نے بتایا کہ وہ اپنا سلیپنگ بیگ ہمراہ لایا ہے اور ایک دو دن یہیں مظاہرین کے ساتھ قیام کرے گا۔

اسی طرح کئی یورپی ممالک کی طرح اسپین اور اٹلی میں بھی لوگوں کی ایک بڑی تعداد عالمی مالیاتی منڈیوں میں شفافیت پیدا کرنے کے مطالبات لیے سڑکوں پر موجود ہے۔ اطالوی دارالحکومت روم میں احتجاج میں شامل چوبیس سالہ ایک طالب علم آندرے میریو نے کہا، ’آج کا دن آغاز ہے۔ ہم ایک عالمی تحریک کی صورت میں آگے بڑھیں گے‘۔

جرمن شہر فرینکفرٹ میں پانچ ہزار مظاہرین نے یورپی مرکزی بینک کی عمارت کے سامنے احتجاج کیا۔ ان مظاہروں میں شرکت کرنے والے بینکنگ سیکٹر کی فنانشل پالیسیوں اور کارپوریٹ سیکٹر کے ارتکاز زر کے خلاف نعرہ بازی کرتے رہے۔

Occupy Wall Street Proteste in New York
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ عالمی مالیاتی منڈیوں کو محفوظ بنانے کے لیے مؤثر ضوابط بنائے جائیں اورعام شہریوں کی اقتصادی ترقی کو یقینی بنایا جائےتصویر: picture-alliance/ZUMAPRESS.com

افریقی ملک جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں احتجاج کرنے والے ایک منتظم ماریوس بوش نے اے ایف پی کو بتایا،’ ملک میں امیر اور غریب کے مابین بڑھتا ہوا فرق ایک لمحہ فکریہ ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ عوام چاہتے ہیں کہ ’لالچی‘ امیر طبقہ غریبوں کا استحصال کرنا بند کر دے۔

امریکی شہر نیویارک میں آج مقامی وقت کے مطابق شام پانچ بجے ٹائمز اسکوائر پر ایک احتجاجی ریلی کی کال دی گئی ہے۔ انہی مظاہروں کے پیش نظر امریکہ کی کئی شہروں میں درجنوں افراد کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔ امریکہ میں مبینہ کارپوریٹ لالچ ، بنکوں کی مبینہ بدعنوانی، بے گھری اور بے روزگاری جیسے مسائل کے خلاف ہزاروں افرد 17 ستمبر سے سراپا احتجاج ہیں۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں